اولمپکس ٹوکیو میں “سپر شوز” کے چرچے

اولمپکس ٹوکیو میں "سپر شوز" کے چرچے

ٹوکیو اولمپکس 2020 میں سپر شوز کے چرچے ہیں جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو ریکارڈز بنانے میں مدد مل رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹوکیو اولمپکس میں استعمال ہونے والے وزن میں انتہائی ہلکے اور آرام دہ سپر شوز کی وجہ سے کھلاڑیوں کا عالمی ریکارڈ توڑنے میں مدد مل رہی ہے۔

اولمپکس انتظامیہ کو کھیل شروع ہونے سے قبل ہی سپر شوز کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے بہت دباؤ کا سامنا تھا۔ نائیکی کمپنی کے ائر زوم میکس فلائی پر کھلاڑیوں کے لیے بہت زیادہ مدد گار ثابت ہو رہے ہیں۔

ناروے کے کھلاڑی کارسٹن وارہولم نے 400 میٹر ریس میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد نائیکی کی اسپائیک ٹیکنالوجی کے خلاف نعرے لگائے جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والے امریکی کھلاڑی نے سپر شوز پہن رکھے تھے تاہم انہوں نے کارسٹن وار ہولم کا گزشتہ سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوکیو اولمپکس: پاکستان کے ارشد ندیم نے فائنل راؤنڈ کیلئے کوالیفائی کر لیا

ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اولمپیئن کی جانب سے موجودہ کارکردگی کو گزشتہ اولمپکس کی کارکردگی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ موجودہ اولمپکس میں ٹیکنالوجی سے مدد لی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ ٹوکیو اولمپکس شروع ہونے سے قبل سابق عالمی چیمپئن یوسین بولٹ نے ریس میں سپر شوز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو سپر شوز کی وجہ سے ریس میں 10 فیصد مدد ملتی ہے۔


متعلقہ خبریں