موریشین جزیرے پر خفیہ بھارتی بحریہ کے اڈے کا انکشاف


الجزیرہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارت موریشس کے دور دراز جزیرے آگالیگا پر بحری تنصیبات کی تعمیر کررہا ہے۔

جس کا سیٹلائٹ تصاویر، مالیاتی اعداد و شمار اور زمینی شواہد کا جائزہ لے کر انکشاف کیا گیا ہے۔ جائزہ لینے والے عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر رَن وے بھارتی بحریہ کی جانب سے سمندری گشت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سیٹلائٹ تصاویر میں انکشاف ہوا ہے کہ ماریشس کے مرکزی جزیرے سے گیارہ سو کلو میٹر دور واقع آگالیگا میں دو بڑی جیٹیاں اور 3 کلو میٹر طویل رن وے کی تعمیر دیکھی جا سکتی ہیں۔

نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن تھنک ٹینک کے ایسوسی ایٹ فیلو ابھیشیک مشرا کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کے لیے فضائی اور بحری موجودگی کو جنوب مغربی بحرہند اور موزمبیق چینل میں نگرانی بڑھانے کے لیے ایک سہولت فراہم کرے گا۔

ایسے طیارے جو آگالیگا پر اترنا چاہتے ہیں انہیں 800 میٹر کی مختصر لینڈنگ پٹی کا استعمال کرنا پڑتا ہے، جو موریشین کوسٹ گارڈ کے پروپیلر طیاروں کے لیے کافی لمبا ہے۔

زیر تعمیر نیا رَن وے بین الاقوامی ہوائی اڈوں جتنا بڑا ہے جسے بڑے طیارے استعمال کرسکتے ہیں۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے نیشنل سیکیورٹی کالج کے ایک محقق سیموئل باش فیلڈ نے الجزیرہ کو بتایا کہ بحر ہند تیزی سے ممالک کے لیے اپنے جیو پولیٹیکل اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے ہاٹ سپاٹ بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوب مغربی بحر ہند ایک ایسا علاقہ ہے جہاں بھارت کے طیارے اپنے جہازوں کی مدد کر سکتے ہیں اور علاقوں کو آپریشن کے لیے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ 2018 میں سب سے پہلے اسی مقام پر فوجی اڈے کے بارے میں افواہیں اور میڈیا رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں۔ لیکن موریشس اور بھارت دونوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ تعمیراتی منصوبہ فوجی مقاصد کے لیے ہے جبکہ بنیادی ڈھانچہ صرف جزیرے والوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہو گا۔

 

 

 


متعلقہ خبریں