سورج کا جڑواں ستارہ دریافت


ناسا نے سورج کے قریب 60 کروڑ سال پرانا ستارہ دریافت کیا ہے۔

ناسا کے ماہرین فلکیات نے ستارے کی تصدیق کی ہے جو دیکھنے میں سورج کی طرح لگتا ہے تاہم حجم میں اس سے چھوٹا ہے، کاپا 1 سیٹی نامی ستارے میں سورج کی طرح کا ہی درجہ حرارت اور روشنی پائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا نے مریخ کی اندرونی ساخت کا تعین کر لیا

ناسا کے ماہرین فلکیات نے قریبی ستارے کا مطالعہ کرنے کے لیے متعدد مشاہدات کا استعمال کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ستارہ سورج سے 600 سے 750 ملین سال چھوٹا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ماہرین اسے ایک نوجوان شمسی نظام کے تناسب کے طور پر استعمال کرکے نئی تحقیقات کر سکتے ہیں۔

ناسا کا کہنا ہے کہ ابتدائی نظام شمسی میں اربوں سال پیچھے جانا اور یہ دیکھنا ناممکن ہے کہ سورج کیسا تھا اور کب زمین پر پہلی بار زندگی کے آثار پیدا ہوئے۔ تاہم اس دریافت سے سائنسدانوں کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع ملے گا کہ کیسے سورج سیاروں کے ماحول اور زمین پر زندگی کی نشوونما کا سبب بنتا ہے۔

تحقیق میں ستارے سے نکلتی ہوئی کورونل ماس ایجیکشنز اور ہواؤں کا مطالعہ شامل ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ سورج کے اخراج سے زمین پر کیا اثر پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا زہرا سیارے پر دو نئےخلائی مشن بھیجے گا

ملکی وے کہکشاں کے اندر 100 بلین سے زیادہ ستارے ہیں، جن میں سے دس میں سے ایک ہمارے اپنے ستارے کے سائز اور چمک کے برابر ہیں۔ان میں سے بہت سے ستارے ترقی کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی چھوٹے بچوں کی طرح، نوجوان ستارے بھی عمر کے حساب سے نشونما پاتے ہیں اوران کی خصوصیات میں تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔

 

 

 


متعلقہ خبریں