پیپلزپارٹی کے8 رہنما ایف آئی اے میں طلب


وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کی جانب سے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزرا سمیت 8 ارکان کونوٹسز جاری کرکے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کا نوٹس ناصر شاہ، سعید غنی، نفیسہ شاہ، قادر پٹیل، شاہدہ رحمانی، ناز بلوچ، شہلا رضا، قادر مندوخیل کو جاری کیا گیا ہے۔

پیپلزپارٹی رہنما نفیسہ شاہ نے بتایا کہ ارکان کو چیف جسٹس کے خلاف تقریر کرنے کے کیسز میں نامزد ایک شخص کی جانب سے میسج موصول ہونے پر طلب کیا گیا ہے۔

نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ ارکان کو ایف آئی اے کی جانب سے پیکا قانون کے تحت نوٹسز جاری کرکے طلب کیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے ترجمانوں اور رہنماوں کو خاموش کروانے کے لئے ریاستی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

کسی شخص کی جانب سے واٹس ایپ پر مسیج موصول ہونا جرم ثابت نہیں کرتا نہ ہی پیکا قانون لاگو ہوتا ہے۔

سیاسی رہنماوں کو ہزاروں کی تعداد میں مسیج موصول ہوتے ہیں۔ اگر میسج موصول ہونے کو کرمنلائیز کیا جائے گا تو پوری دنیا جیل میں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو اس قسم کو اوچھے ہتھکنڈوں سے خاموش نہیں کروایا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ نہیں کہا کہ جس کو یہ میسج موصول ہوا ہے ان سب کو نوٹس جاری کریں۔

نفیسہ شاہ نے کہا ایف آئی اے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے نیب کی طرح ایف آئی اے کو بھی سیاسی انجنیئرنگ کے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ایف آئی اے کے سابق سربراہ کا سیاسی انجنئرنگ کے حوالے سے بیان بڑا واضح ہے۔ اعلی عدلیہ ارکان پارلیمنٹ کو ہراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لے۔

پیپلزپارٹی نے ارکان کو جاری نوٹسزکی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اعلی عدلیہ سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

 


متعلقہ خبریں