ایران نے یورینیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا

خلیج فارس سے فوجی انخلا امریکی مفاد میں ہے، ایرانی وزیر خارجہ

فوٹو: فائل


تہران: ایران نے یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے  ڈیل بچانے کے لئے بین الاقوامی سفارت کاروں سے رابطے کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

یورینیم کی دوبارہ افزودگی کی تیاری کا اعلان ایرانی وزیر خارجہ  نے کیا۔ ذرائع کے مطابق ایران نے یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 8 مئی کو ایران کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے اعلان کے ردعمل کے طور پر کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو کہا تھا کہ ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی کوشش سب سے خطرناک اقدام ہے، جوہری معاہدے سے ایران کو نہ صرف بہت پیسہ ملا بلکہ یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت بھی ملی، اب اسے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔

امریکی صدر کے اقدام پر رد عمل میں ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکہ جوہری معاہدے سے کبھی مخلص ہی نہیں تھا، اس نے بغیر کسی ثبوت کے ہمیشہ ایران کی مخالفت کی ہے۔

دوسری طرف ایران نے اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی حکومت کے الزامات مسترد کردیے ہیں، تہران نے عالمی برادری سے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

اسرائیل نے الزام لگایا تھا کہ ایران کی القدس فورس نے شام سے 20 میزائل داغے جنہیں تباہ کر دیا گیا، اس کے جواب میں اسرائیل نے شام میں موجود ایرانی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے۔


متعلقہ خبریں