پاکستان: 29 بڑے شہروں کا 62 فیصد پانی مضر صحت قرار


اسلام آباد: ملک کے 29 بڑے شہروں کا 62 فیصد پانی مضر صحت قرار دیا گیا ہے۔ یہ انکشاف وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے کیا گیا ہے۔

سندھ: 26 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، رپورٹ

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک کے 28 دیگر شہروں کے پانی میں 39 فیصد جراثیمی آلودگی موجود ہے۔

وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق 28 شہروں کے پانی میں 8 فیصد آرسینک،4 فیصد نائٹریٹ اور4 فیصد ہی فلورائیڈ موجود ہے۔

پاکستان میں 22 برانڈز کا پانی غیر محفوظ قرار

ہم نیوز نے وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا ہے کہ سندھ کے شہر دادو کے 112 پانی کے ذرائع میں 89 فیصد جراثیمی آلودگی پائی گئی ہے۔

وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق اسی طرح صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور کے پانی میں 28 فیصد آرسینک، 36 فیصد آئرن اور 20 فیصد فلورائیڈ و بیکٹیریاز پائے گئے ہیں۔

کے پی: بچے آلودہ ٹینکوں کا پانی پینے پر مجبور

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز کے مطابق دادو اور بہاولپور میں پینے کا پانی انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آلودہ پانی کے استعمال سے کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں