پاک افغان سرحد پر شدت پسندوں کی پناہ گاہوں  سے متعلق پاکستان سے بات چیت جاری ہے، پینٹاگون

پینٹاگون کا مائیکرو سافٹ سے 10 ارب ڈالر کا معاہدہ منسوخ

فوٹو: فائل


امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر موجود شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی عدم استحکام و عدم تحفظ کا ذریعہ ہیں۔ یہ محفوظ پناہ گاہیں طالبان یا دوسرے نیٹ ورک کو استعمال نہ کرنے دی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی صورتحال پر دوحہ میں 3 روزہ مذاکرات آج شروع ہوں گے

امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ملک کا دفاع کرنا افغان فوج کی ہی ذمہ داری ہے۔ امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کا افغانستان میں فوجی مشن 31 اگست کو مکمل طور پر اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا اور افغانستان کی عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکیوں کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ میں دھکیلنا نہیں چاہتے۔

امریکی زارت دفاع کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز کے پاس وہ سہولیات ہیں جو طالبان کے پاس نہیں۔افغان سیکیورٹی فورسز کو اپنے ملک کا دفاع خود کرنا ہے۔افغان حکومت کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی اپنے شہریوں کو فوری افغانستان چھوڑنے کی ہدایت

پینٹا گون کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں  کہا گیا ہے کہ افغان فورسز کی مدد کے لیے جب اور جہاں ممکن ہوا فضائی حملے کریں گے۔


متعلقہ خبریں