فیس بک نے جعلی روسی اکاؤنٹس بند کر دیے


 امریکی فائزر ویکسین کے خلاف روسی اینٹی ویکس مہم سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر چلائی گئی جس پر  فیس بک نے  ہزاروں لوگوں کے اکاؤٹس بند کر دیئے ہیں۔ 

رپوٹ کے مطابق اینٹی ویکس مہم  کا مقصد عوام میں کورونا ویکسین کے خلاف غلط معلومات پھیلانا تھا، جو خاص کر بھارت اور امریکہ کو ٹارگٹ کر رہا  تھا۔

فیس بک اتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ کورونا ویکسین سے متعلق لوگوں تک غلط معلومات فراہم کرنے والوں کے اکاؤنٹس بند کر دیے گئے ہیں۔ اور ایسا دوسری مرتبہ ہوا ہے کہ کورونا ویکسین کے خلاف فیس بک پر غلط معلومات پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:فیس بک کا کورونا وائرس سے متعلق گمراہ کن اشتہارات پر پابندی کا فیصلہ

سوشل میڈیا سائٹ نے اس مہم کے پیچھے روسی نجی کمپنی “ایڈنو” کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس سے قبل بھی فائزر ویکسین کے خلاف لوگوں تک غلظ معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جس کے لیے انہیں خطیر رقم کی پیشکش بھی کی جا چکی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اینٹی ویکس مہم کے خلاف تحقیقات کے دوران  معلوم ہوا کہ نومبر 2020 میں بھی اسی نیٹ ورک سے برطانوی کورونا ویکسین ایسٹرا زینیکا (AstraZeneca) کے خلاف غلط معلومات میں کہا گیا کہ ویکسین چمپینزی کے چمڑے سے تیار کردہ ویکسین  ہے۔

فیس بک نے پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے 65 ہزار لوگوں کے اکاؤنٹس بند کر دیے ہیں۔ جس میں  پاکستان اور بنگلہ دیش کے جعلی اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔

رواں سال فروری میں فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق ایسے تمام مواد کو ہٹا دیا جائے گا جس میں وائرس سے متعلق دعوؤں کو جھوٹا اور نظریات کو جعلی قرار دیا گیا ہو جن کی نشاندہی عالمی ادارہ صحت سے وابستہ معروف تنظیمیں اور مقامی محکمہ صحت کے حکام نے کیا ہے۔


ایڈیٹر
متعلقہ خبریں