کورونا: اکثر بچوں میں علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں، تحقیقی رپورٹ


واشنگٹن: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے اکثر بچوں میں علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔ یہ انکشاف امریکہ میں کی جانے والی ایک نئی تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

کورونا: ڈیلٹا کے خلاف ویکسینز زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہو رہیں، تحقیقی رپورٹ

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یالے اسکول آف میڈیکل ہیلتھ کی تحیقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمومی طور پر عالمی وبا کا شکار ہونے والے ایک تہائی افراد میں بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میڈیکل جریدے پی اے این ایس میں شائع ہوئی ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ نتیجہ اپریل 2021 تک شائع ہونے والی 350 سے زیادہ تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کو یکجا کر کے نکالا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کا نشانہ بننے والے 46.7 فیصد مریض بچوں میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔

کورونافنڈز کہاں گئے؟13لاکھ کے کیل،6 کروڑ کا کھانا

تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ یہ بات اس لیے زیادہ تشویش کا سبب ہے کیونکہ بچے محدود جگہ رہنے کے بجائے زیادہ کھلی جگہوں پر اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کھیل کود میں مصروف ہوتے ہیں۔

یالے اسکول آف میڈیکل ہیلتھ کی تحیقیقاتی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر اسکولوں کی انتظامیہ کووڈ 19 کی علامات کی مانیٹرنگ تک خود کو محدود رکھتی ہیں تو بنا علامات والے بچے باآسانی دوسرے بچوں تک عالمی وبا کی علامات منتقل کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔

 آزاد کشمیر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 25 سے 30 فیصد تک پہنچ گئی

امریکہ میں کی جانے والی اس تحقیق سے قبل اگست 2021 میں سامنے آنے والی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کووڈ 19 سے متاثرہ بچے باآسانی اپنے گھروں تک عالمی وبا کو منتقل کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں