طالبان کی پیشقدمی: اقوام متحدہ کی افغانستان کے ہمسائیہ ممالک سے بارڈر کھولنے کی اپیل

طالبان کا خوف، اقوام متحدہ کی افغانسان کے ہمسائیہ ممالک سے بارڈر کھولنے کی اپیل

افغانستان میں طالبان کی جانب سے قندھار، ہلمند اور دیگر اہم صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کے بعد اقوام متحدہ نے افغانستان کے پڑوسیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی اپنی سرحدیں کھلی رکھیں۔

افغانستان میں طالبان ککی جانب سے مختلف اہم شہروں او صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ اندرون ملک نقل مکانی کرنے اور بے گھر ہونے والے زیادہ تر لوگ اخری محفوظ پناہ گاہ کے طور پر کابل پہنچ رہے ہیں۔

دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ افغانسان میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے ملک میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

کابل پہنچنے والے افراد کے بارے میں حکومت کا کہنا ہے کہ وہ انھیں مساجد میں رکھ کر انہیں ریلیف فراہم کرے گی۔

بہت سے پناہ گزیں افغانیوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ اپنے اپنے شہریوں کو نکال رہے ہیں جبکہ بے یارو مددگار افغانیوں کو ان کی قسمت پر چھوڑا جارہا ہے۔

جمعہ کے روز طالبان نے ملک کے دوسرے بڑے شہر اور اہم صوبائی دارالحکومت قندھار پر قبضہ کر لیا۔ 12 گھنٹے سے بھی کم وقت میں طالبان نے ہلمند اور لشکرگاہ پر بھی قبضہ کرلیا۔

چھ لاکھ نفوس پر مشتمل جنوبی شہر قندھار طالبان کا گڑھ  رہا ہے اور یہ تجارتی مرکز کے طور پر اہمیت کا حامل ہے۔ اب افغانستان کی تقریبا ایک تہائی صوبائی دارالحکومتوں پر طالبان کا قابضہ ہوچکا ہے۔

دوسری جانب کابل میں پناہ لینے والے افراد کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر سونے پر مجبور ہے۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق حالیہ دنوں میں دارالحکومت پہنچنے والے افراد میں 72،000 بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ افغانستان میں ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کی 20 سال بعد افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان کی جانب سے کارروائیوں  میں تیزی آئی ہے۔


متعلقہ خبریں