الیکٹرانک ووٹنگ مشین: الیکشن کمیشن نے عملی مظاہرے کیلئے بلالیا


الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معائنےکی حکومتی دعوت قبول کر لی ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے متعلقہ حکام کو ووٹنگ مشین کا عملی مظاہرہ دکھانے کے لیے بلالیا ہے۔

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حکام 17 اگست کو الیکشن کمیشن حکام کے سامنے ووٹنگ مشین کا استعمال کریں گے اور معلومات بھی فراہم کی جائے گی۔ وزارت اطلاعات کے علاوہ سائنس وٹیکنالوجی کےنمائندے بھی شریک ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا قانون موجود ہے؟

آج صبح وزیرسائنس وٹیکنالوجی شبلی فراز نے چیف الیکشن کمشنرکو خط لکھ کر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معائنے کی دعوت دی تھی۔ وزیرسائنس وٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن سے تجاویز بھی مانگی ہیں۔

وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے کے بعد اس کے تمام ٹیسٹ بھی کر لیے ہیں۔ پاکستان میں عام انتخابات کے لیے 4 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں درکار ہوں گی۔

مشین (ای وی ایم) منفی 10 تا 55 ڈگری سینٹی گریڈ پر کام کر سکتی ہے۔ ووٹ ڈالنے کے الیکٹرانک ریکارڈ کے ساتھ بیلٹ پیپر بھی ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے تمام ٹیسٹ مکمل

خیال رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف اور وزیراعظم عمران خان کا موقف ہے کہ ملک میں شفاف الیکشن کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال لازمی ہے۔

پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کا اعتراض ہے حکومت آئندہ انتخابات میں منظم دھاندلی کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرنے جا رہی ہے۔

حزب اختلاف کی جماعتوں کا مؤقف ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، حکومت ایک ادارے کو الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے مجبور نہیں کر سکتی۔

 


متعلقہ خبریں