ڈاکوؤں کو “مقابلے میں مارنے والے” پولیس اہلکاروں کو 50 لاکھ کا انعام


وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  نے ڈاکوؤں کو ہلاک کرنے والے شکار پور پولیس کے اہلکاروں کو 50 لاکھ  روپے انعام دینے کا اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ شکار پور پولیس نے 2 بدنام زمانہ ڈاکووَں کو مقابلے میں مارا۔ ڈاکووَں کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج تھے۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ڈاکو قتل و غارت، اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی میں ملوث تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولیس پارٹی کو تعریفی لیٹرز بھی دینے کی ہدایت کردی۔

مزید پڑھیں: ڈاکو راج ختم کرنے کیلئے سندھ کو ڈرون سمیت ہر قسم کا اسلحہ دیں گے، شیخ رشید

خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت نے شکار پور کچے آپریشن کےلیے رینجرز اور فوج کی فوری مدد نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

شکارپور میں ڈاکوؤں نے گھنے جنگل میں درختوں پر مورچے قائم کئے ہیں اور انڈر گراوَنڈ مورچے بھی قائم کررکھے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال 23 مئی کو تیغانی گینگ نے پولیس پر حملہ کیا تھا۔ حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوئے تھے۔ ڈاکوؤں نے آر پی جی سیون، آر آر سیونٹی فائیو اور 12.7 اینٹی ائیر کرافٹ گن استعمال کی تھی۔

ڈاکوؤں نے ایسی گولیاں استعمال کیں جس سے پولیس کی بکتر بند گاڑی متاثر ہوئی، پولیس نے سردار تیغانی سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کیا۔

پولیس نے ڈاکوؤں کے6 ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا۔ 25مئی کولاڑکانہ مقابلے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا۔

پیچھا کرنے پر تینوں ڈاکو ہلاک کردیئے گئے۔ لاڑکانہ میں ناریجو گینگ کے خلاف اکتوبر 2020 میں آپریشن کیا گیا تھا۔ آپریشن کے دوران مجموعی طور پر اب تک 6ڈاکوؤں ہلاک ہوئے۔ ڈاکوؤں سے اینٹی ائیرکرافٹ گن، راکٹ لانچر اور جی تھی رائفلیں برآمد ہوئی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں