افغان صدر اشرف غنی فرار، طالبان نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا

اشرف غنی لاکھوں ڈالرز کے ساتھ فرار ہوئے، ثبوت دے سکتا ہوں: سابق سیکورٹی چیف

افغان صدر اشرف غنی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے اور وہ نائب صدر امراللہ صالح سمیت ٹیم کے دیگر اراکین کے ہمراہ ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ طالبان نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صدر تاجکستان پہنچ گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:علی احمد جلالی افغان عبوری حکومت کے سربراہ ہوں گے

ادھر افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان کو کابل میں داخل ہونے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ کابل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز فرائض سرانجام نہیں دے رہے، انتشار اور چوری ڈکیتی روکنے کیلئے طالبان کو کابل شہر میں داخلے کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کابل کے شہری مجاہدین سے خوفزدہ نہ ہوں، طالبان شہر کو محفوظ بنانے میں کردار ادا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجاہدین کو حکم دیا گیا ہے کہ کسی کے گھر میں داخل نہ ہوں۔

دوسری طرف غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق افغان وزیر داخلہ علی احمد جلالی عبوری حکومت کے سربراہ ہوں گے۔  سابق افغان وزیر داخلہ علی احمد جلالی کو عبوری حکومت کا سربراہ بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار مرزا کورال نے کہا ہے کہ کابل پر حملہ نہیں ہو گا اور طالبان کو اقتدار پرامن طریقے سے منتقل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز شہر کی حفاظت یقینی بنائیں گی۔

کابل: امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز پر بھی طالبان قابض


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں