پہلی سے پانچویں تک یکساں نصاب تعلیم کل سے نافذ ہوگا، شفقت محمود

وزارت تعلیم کا لائٹر بیگ برائٹر اسٹوڈنٹ پالیسی متعارف کرانیکا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد:وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے ملک میں یکساں تعلیمی نصاب نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کو قومی تاریخ میں اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔ انہوں ںے واضح طور پر اعلان کیا کہ پہلی سے پانچویں تک یکساں نصاب کل سے نافذ العمل ہوگا۔

سرکاری و نجی اسکولوں اور دینی مدارس میں یکساں نصاب تعلیم نافذ

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہمارے نظام تعلیم نے معاشرے کو بھی تقسیم کیا ہوا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ تعلیم ہمیں دنیا دیکھنے کا طریقہ سکھاتی ہے لیکن جب تعلیم ہی مختلف ہوگی تو معاشرے میں تناؤ اور مشکل پیدا ہوگی۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ یکسانیت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر کوئی ایک طرح سے سوچے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری قدریں مشترکہ ہوں گی تو پھر دنیا دیکھنے کے طریقے ان قدروں کے مطابق ہوں گے کیونکہ تاثرات کا دائرہ کار ایک ہوگا لیکن ضروری نہیں ہے کہ سوچ ایک ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ قومیت کے جذبے کو بھی بیدار کرنا ہے اوریہ کوئی عجیب بات نہیں ہے۔ انہوں ںے کہا کہ دنیا کے جتنے بھی بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک ہیں ان میں قومی نصاب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ، جاپان، چین اور دیگر ممالک میں قومی نصاب ہے۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ ہم نے 72 سال میں قومی نصاب نہیں بنایا تو اس سے سے قوم تقسیم ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناانصافی اور تقسیم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ساری ناانصافی اور تقسیم صرف نصاب سے تو ختم نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ نصاب ایک قدم ہے اور قدم لے رہے ہیں کہ ناانصافی بھی کم ہو اور تقسیم بھی کم ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تقسیم کی بڑی قیمت ادا کی ہے اس لیے ہم یکساں تعلیمی نصاب کی ابتدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے صرف محدود مقاصد نہیں ہیں بلکہ بڑے بڑے مقاصد ہیں اور جب تاریخ لکھی جائے گی تو اس کو ایک اہم قومی سنگ میل کے طور پر دیکھا جائے گا۔

ستمبر 2020 میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا تھا کہ پاکستان کے تمام اسکولوں میں مارچ 2021 میں پرائمری تک یکساں تعلیمی نصاب ہوگا اور تعلیمی زبان انگریزی نہیں ہوگی بلکہ اردو یا مادری زبان ہوگی۔

پنجاب میں یکساں نصاب تعلیم کےنفاذکی منظوری

انہوں نے کہا تھا کہ کہ یکساں تعلیمی نظام کے لیے ہماری جستجو ہے لیکن اس تک پہنچنے کے لیے 25 سے 30 سال لگ سکتے ہیں مگر ہم  اپنے منشور کے مطابق ابتدا کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا اس نظام میں ناانصافی ہے، کارپوریٹ، سرکاری اور عدالتوں کی زبان انگریزی ہے اور مقابلے کے امتحان انگریزی میں ہورہے ہیں۔

شفقت محمود نے کہا تھا کہ مارچ 2021 میں ایلیٹ انگلش میڈیم، کم فیس والے نجی اسکول اور مدارس سمیت پاکستان کے تمام اسکولوں میں پہلی جماعت سے پرائمری تک یکساں تعلیمی نصاب نافذ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تیاری کے لیے ہم نے سارے صوبوں کو شامل کیا اور قومی نصاب کونسل میں انگریزی اسکولوں کے لوگ، ماہرین تعلیم اور اتحاد تنظیم المدارس اور تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ ہم نے زبان کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ پہلے پانچ برسوں میں میڈیم اردو یا مادری زبان ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر کسی کی مادری زبان انگریزی ہو تو وہ انگریزی میں پڑھ سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا تھا کہ صوبوں کو اجازت دی گئی ہے اور اگر ماضی کو دیکھا جائے تو مجھے نظر آتا ہے کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں اردو ہوگی۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا تھا کہ سندھ کے چند علاقوں میں سندھی ہوگا تاہم انہوں نے واضح کیا تھا کہ ہم نے صوبوں سے کہا ہے کہ اگر آپ مادری زبان میں پڑھانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہییں ہوگا۔

یونیورسٹیاں بے جا دوڑ سے نکل کر معیاری تعلیم پر توجہ دیں، فواد چودھری

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے واضح کیا تھا کہ بتدریج کتاب بھی ایک ہوگی لیکن اس وقت ایسا ممکن نہیں ہے تاہم نصاب ہرجگہ ایک ہوگا۔


متعلقہ خبریں