سپریم کورٹ نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے کا پلان طلب کر لیا


کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے متعلقہ اداروں کو حکم دیا ہے کہ کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا باقاعدہ شیڈول اورحیدرآباد سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا جامع پلان بنا کرعدالت میں پیش کیا جائے۔

کراچی میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سنا ہے آپ کراچی کے شہریوں کو بجلی نہیں دے رہے، یہ مجرمانہ  غفلت ہے، روز میڈیا پر دیکھ رہا ہوں، شہری بلبلا رہے ہیں، کراچی کے لوگ رمضان میں کیا کریں گے، شہری تو شدید گرمی میں مارے جائیں گے، کیا کوئی مسئلہ ہے؟

طیب ترین نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ کراچی میں بجلی کی اوسط طلب 2900 میگا واٹ اور مجموعی طلب 3200 میگا واٹ ہے جبکہ 2650 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، 18 یونٹس میں سے دو یونٹس میں مسئلہ پیدا ہوا جسے  دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فالٹ آ گیا تو بیک اپ ہونا چاہیے، بتایا جائے کے  کراچی میں کتنے گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے؟

سی ای او نے بتایا کہ کچھ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ شیڈولڈ ہے جبکہ فالٹ دور کرنے کے لیے دو ہفتوں میں مطلوبہ پرزے باہر سے آ جائیں گے۔

جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ 20 مئی تک تمام صورتحال سے آگاہ کریں اور لوڈ شیڈنگ کا شیڈول بھی عدالت میں پیش کریں۔

حیدرآباد میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ  پر چیف جسٹس نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے سربراہ رحمان علی اوٹھو کی سرزنش کرڈالی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگرحیدرآباد میں لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو آپ کے گھر کی بجلی 12 گھنٹے کے لیے بند کردیں گے اور جنریٹر چلانے کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔

جسٹس ثاقب نثار نے حکم  دیا کہ بجلی چوری کے ذمہ داروں کے خلاف کا رروائی کی جائے اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا جامع پلان بنا کر جمع کرائیں۔


متعلقہ خبریں