لڑکا لڑکی تشدد کیس: شریک ملزم ضمانت پر رہا


اسلام آبادہائی کورٹ عثمان مرزا وڈیو کیس کے شریک ملزم عمر بلال مروت کو 10،10 لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے 16 صفحات پر مشتمل جاری فیصلے میں پٹشنر و مدعی کے وکلا کے دلائل  متاثرین کے بیانات اور پولیس رپورٹ کے حوالہ جات شامل کیے گئے ہیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ  درخواست گزار (شریک ملزم) ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہے نہ ہی وائرل ویڈیو میں موجود ہے۔ متاثرین نے پولیس اور مجسٹریٹ کے سامنے بیانات قلمبند کراتے ہوئے  بھی پٹیشنر کا ذکر نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: لڑکا لڑکی تشدد کیس، ملزمان کا مزید 4 روزہ ریمانڈ منظور

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار پر الزام ہے کہ وقوعہ کے وقت فلیٹ کے دروازے پر موجود تھا۔ پٹشنر کی حد تک مزید انکوائری کی ضرورت ہے۔ واقعہ 18 نومبر 2020 کو پیش آیا اور ایف آئی آر 8 ماہ کی تاخیر سے درج ہوئی۔ متاثرین نے واقعےکی ایف آئی آر ہی درج نہ کرائی۔

تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی آر ایس ایچ او تھانہ گولڑہ سید عاصم کی مدعیت میں 6 جولائی کو درج ہوئی۔ قانون کے مطابق ہر شہری قابل تعزیر جرم کو رپورٹ کرنے کا پابند ہے۔ متاثرین نے خوف اور نفسیاتی دباؤ کے باعث پولیس کو آگاہ نہ کیا۔ زیادتی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے اور عدالتوں سے مثالی سزائیں ملیں۔


متعلقہ خبریں