افغانستان میں یوم آزادی کی ریلی کے دوران فائرنگ، متعدد افراد ہلاک


کابل: افغانستان کے شہر اسد آباد میں یوم آزادی کی ریلی کے دوران فائرنگ اور بھگدڑ سے متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے قومی پرچم لہرانے پر طالبان نے فائرنگ کی۔ فائرنگ اور بھگدڑ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

مبینہ طور پر مظاہرین کی جانب سے سفید جھنڈے اتارے اور قومی پرچم لہرائے جا رہے تھے جس کی وجہ سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تاہم ابھی تک جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں اور یہ بھی واضح نہیں کہ جانی نقصان بھگدڑ کی وجہ سے ہوا ہے یا فائرنگ کی وجہ سے۔

عینی شاہدین کے مطابق طالبان کے خلاف سیکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ لوگ خوفزدہ ضرور ہیں لیکن ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی اپنے گھروں سے نکل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے اب تک اس واقعے کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

مقامی میڈیا سے جلال آباد اور پکتیا میں بھی طالبان مخالف مظاہروں کا ذکر کیا ہے تاہم وہاں فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں مسائل کے فوجی حل پر شدید تشویش ہے، افغان سیاسی رہنما

یاد رہے کہ افغانستان میں ہر سال 19 اگست کو برطانوی کنٹرول سے آزادی کا جشن منایا جاتا ہے لیکن اس جشن کی آڑ میں لوگوں نے طالبان مخالف احتجاج بھی کیا جبکہ طالبان کی جانب سے لگائے گئے جھنڈوں کے پھاڑنے کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔

افغانستان کے پہلے نائب صدر امراللہ صالح جنہوں نے اشرف غنی کے فرار ہونے کے بعد خود کو نگراں صدر قرار دیا ہے۔ انہوں نے بھی قومی پرچم لہرانے والوں کی حمایت کی ہے۔


متعلقہ خبریں