ایف بی آر کی جانب سے لوگوں کو ہراساں کرنا درست نہیں، شوکت ترین

معیشت 5 فیصد کی رفتار سے بڑھ رہی ہے، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے لوگوں کو نوٹسز بھیجنا اور ہراساں کرنا درست نہیں ہے۔ ایف بی آر کو لوگوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ماضی میں پاکستان نے کئی ملکوں کی معیشت کی بہتری کے لیے تعاون کیا۔ بجٹ میں تاجروں کو سہولیات دی گئی ہیں۔ حکومت تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے۔

وزیرخزانہ  نے کہا کہ میرے والد نے بطوراسٹوڈنٹ لیڈر قائداعظم کے ساتھ کام کیا۔ مقاصد اچھے ہوں تومنزل حاصل ہوجاتی ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ کہ ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ کمیٹیوں اورمعاملات کوالتوامیں ڈالنے کاعادی نہیں ہوں۔ کمیٹیوں سے متعلق معاملات کوفوری حل ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی ایف بی آر کی بہترین کارکردگی پر تعریف

انہوں نے کہا کہ  ہم نے جو وعدے کیے ہیں ان کی پاسداری کریں گے۔ تاجر برادری کی خوشحالی اولین ترجیح ہے۔ میں پرائیویٹ سیکٹر سے ہوں ، تاجروں کے مسائل سمجھتا ہوں۔ تاجروں کومطمئن کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ معاشی پالیسیاں بہترہوں گی توتاجرسرمایہ کاری کریں گے. 14 قلیل اور طویل مدتی منصوبے بنائے ہیں. مسائل حل کررہے ہیں لیکن آئی ایم ایف کے کچھ شرائط ہیں.

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے مختلف ذرائع سے معلومات لی ہیں۔ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افراد کا ڈیٹا اکھٹا کیا جارہا ہے۔ کسی بھی شخص کے ذرائع آمدن کی جانچ پڑتال تھرڈ پارٹی سے کرائیں گے۔


متعلقہ خبریں