اسامہ بن لادن نے القاعدہ کو جو بائیڈن کو قتل کرنے سے کیوں منع کیا تھا؟


کالعدم تنظیم القائدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن نے القاعدہ پر اس وقت کے نائب امریکی صدر جوبائیڈن کو قتل کرنے سے منع کیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق 2010 میں اسامہ بن لادن نے مبینہ طور پر القاعدہ کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے حکم دیا تھا کہ جوبائیڈن کو ہرگز قتل مت کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق اسامہ بن لادن نے خط میں کہا کہ امریکی صدر باراک اوبامہ کو قتل کرنے کی صورت نااہل جوبائیڈن صدر بن جائیں گے، جس سے امریکہ کو سخت نقصان پہنچے گا۔

خط میں انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک میں جاری دہشت گردانہ کارروائیوں کا رخ سیدھا امریکہ کی جانب موڑا جائے۔

اسامہ بن لادن نے اپنے خط میں ہدایت کی تھی کہ سابق امریکی صدر بارک اوبامہ اور سابق سی آئی اے چیف کے قتل کی منصوبہ بندی کی جائے۔

واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کی فوری واپسی اور طالبان کے قبضے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کو کبھی اتنی شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ صدر جوبائیڈن نے تاریخ میں سب سے زیادہ امریکہ کی تذلیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا ماضی میں امریکہ کو اتنی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہو اور میں نہیں جانتا اسے فوجی شکست کہوں یا نفسیاتی شکست۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان پر طالبان کا کنٹرول،بائیڈن کی مقبولیت میں کمی

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے ایک خوفناک وقت ہے۔ افغانستان میں افواج بھیجنے کا فیصلہ ملک کی تاریخ کا سب سے برا فیصلہ تھا کیونکہ مجھے افغانستان کی حکومت اور اشرف غنی پر کبھی بھی بھروسہ نہیں تھا۔


متعلقہ خبریں