شاہ محمود قریشی کا ویک اینڈ: دن بھر ہم منصبوں کو فون گھماتے رہے

فلسطین کی صورتحال: شاہ محمود کے سعودی اور فلسطینی وزرائے خارجہ سے رابطے

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکریٹری جنرل او آئی سی اور مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کر کے اس بات پر زور دیا ہے کہ عالمی برادری افغان معیشت، تعمیر نو اور بحالی میں اپنا کردار ادا کرے۔

سیکریٹری جنرل او آئی سی یوسف بن احمد کیساتھ  افغانستان صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا اور افغانستان میں قیام امن کے لیے عزم کا اظہار کیا گیا۔

پاکستان کے وزیرخارجہ نے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کو بھی ٹیلیفون کیا ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں امن و استحکام کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ عالمی برادری افغان معیشت اور افغانیوں کی مدد میں اپنا کردار ادا کرے۔

بیلجیم ، روس، جرمنی ، نیدرلینڈ اور ترک وزرائے خارجہ سے رابطے کیے گئے ہیں۔ افغانستان میں موجود صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

تمام وزرائے خارجہ نے اتفاق کیا کہ متفقہ بین الاقوامی تعاون افغان عوام کی خوشحالی کے لیے اہم ہے۔ افغانستان میں پھنسے سفارتکاروں کے انخلا پر بھی بات چیت ہوئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سہ فریقی مذاکرات میں پاکستان اور روس نے امن کیلئے اہم کردار ادا کیا۔

خطے میں امن و استحکام کیلئے افغانستان میں قیام امن ناگزیر ہے۔ پاکستان، افغانستان میں دیرپا قیام امن کیلئے جامع سیاسی تصفییے کو ضروری سمجھتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری، انسانی بنیادوں پر افغانوں کی معاشی معاونت کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

ترک وزیر خارجہ سے گفت گو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پورے خطے کیلئے اہمیت کا حامل ہے،
افغان باشندوں کی سیکیورٹی اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے، پاکستان، افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کا حامی ہے،
عالمی برادری، انسانی بنیادوں پر، افغانوں کی معاشی معاونت کیلئے قدم اٹھائے۔


متعلقہ خبریں