“منصور احمد کو ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت لے جانے کی درخواست پیر کو جمع کرانی تھی”


کراچی: کراچی ہاکی ایسوسی ایشن ( کے ایچ اے ) کے سیکریٹری حیدر حسین نے اولپمیئن منصور احمد کی وفات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصور بھائی میرے بھائیوں جیسے تھے، یقین نہیں آ رہا کہ انہوں نے میرے سامنے جان کی بازی ہار دی۔

کے ایچ اے کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ منصور بھائی کی بڑی خواہش تھی کہ ان کا ٹرانسپلانٹ بھارت میں ہو اور ان کے بھارت میں ٹرانسپلانٹ کے لیے پیر کو ویزا درخواست جمع کرانا تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ منصور احمد چار ماہ سے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیزز ( این آئی سی وی ڈی ) میں زیر علاج تھے اور تین چار روز قبل ان  کی فزیوتھراپی شروع ہوئی تھی، آج ان کی طعبیت اچانک خراب ہوئی اور وہ جانبر نہ ہو سکے۔

حیدر حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن، شاہد آفریدی اور دیگر اداروں نے ان کی زندگی بچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے۔

منصور احمد کے انتقال  پر مختلف حلقوں کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن ( پی ایچ ایف ) کے سیکرٹری شہباز سینئر کا کہنا تھا کہ منصور احمد کی تدفین کے لیے ہر ممکن مدد کریں گے۔  پی ایچ ایف کی ڈسپلنری کمیٹی کے چئیرمین نوید عالم کا کہنا تھا کہ منصور احمد کی وفات پر بہت دکھ  ہوا، یہ ایک ایسا خلا ہے جو پر نہیں ہو سکتا۔

قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپیئن  منصور احمد طویل علالت کے بعد ہفتہ کو انتقال کر گئے تھے۔

اولمپیئن منصور احمد  ڈیڑھ سال قبل دل کے عارضے میں مبتلا ہوئے تھے اورامراض قلب  کے قومی ادارے میں زیر علاج تھے، ہفتہ کی صبح  طبیعت  اچانک  بگڑنے پر انہیں آئی سی یو منتقل کیا گیا تھا،  ڈاکٹروں کے مطابق ان کے دل کی دھڑکن صرف بیس فیصد رہ گئی تھی جس کے باعث ان کے پھیپھڑوں اور گردوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

ڈاکٹرز نے انہیں دل کی پیوند کاری کا مشورہ دیا تھا جس کے لیے وہ بھارت جانا چاہتے تھے، انہوں نے 22 اپریل کو بھارتی سفارت خانے کو ویزے کی درخواست دی تھی تاہم  ان کی حالت کے پیش نظر ڈاکٹرز نے انہیں طویل سفر سے روک دیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں