نورمقدم کیس: تھراپی ورکس ملازمین کی ضمانتیں چیلنج


نوم مقدم قتل کیس میں ایک اورپیشرفت سامنے آئی ہے،نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے تھراپی ورکس کے مالک اورملازمین کی ضمانت منسوخی کےلیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

درخواست  گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے ضمانت دیتے وقت سپریم کورٹ کے طے کردہ قوانین کو نظرانداز کیا، یہ ملزمان موقع واردات پر موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نورمقدم کیس: تھراپی ورکس ملازمین کا کوئی کردار نہیں، عدالتی فیصلہ

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزم امجد کے زخمی ہونے سے متعلق اسپتال میں حقائق چھپائے گئے،ملزمان نے ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی ضمانت منسوخی کے حقائق کو بھی چھپایا۔

نور مقدم کے والد نے کہا کہ ملزمان انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں، ضمانت منسوخ نہ کی گئی تو درخواست گزار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج کافیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس  میں کہا تھا کہ بادی النظر میں تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کا  قتل میں کوئی کردار نہیں، ملزمان کے ثبوت مٹانے کی کوشش کا معاملہ ٹرائل کے دوران طے ہو گا۔

عدالت نے فیصلہ کیا ہے کہ نور مقدم کے قتل کے وقت تھراپی ورکس کے مالک یا ملازمین موقع پر موجود نہیں تھے،ریکارڈ کے مطابق مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے تھراپی ورکس کے ملازم امجد کو زخمی کیا۔یہ مفروضہ قائم نہیں کیا جا سکتا کہ تھراپی ورکس کی ٹیم ثبوت مٹانے گئی تھی

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ موقع پر پہنچنے سے پہلے تھراپی ورکس کی ٹیم کو قتل کا علم تھا یا نہیں، ٹرائل میں طے ہو گا، ملزمان کی ضمانتیں 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی گئیں۔


متعلقہ خبریں