کابل ایئر پورٹ حملہ بھولیں گے نہ معاف کریں گے، امریکی صدر


امریکی صدرجوبائیڈن نے کابل ایئر پورٹ پر ہونے والے دھماکوں پر خصوصی خطاب کیا، جس میں امریکی صدر نے  دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

جوبائیڈن نے کابل ایئر پورٹ پر امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر اظہار عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں، امریکی ہیروز نے اچھے مقصد کے لئے اپنی جان دی ہے، آج جو زندگیاں کھو دیں وہ آزادی کی خدمت میں گئی ہیں۔

اس دوران وہ آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ حملہ کس نے کرایا ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ حملہ کرنےوالوں کو افغانستان میں طاقت سے جواب دیں گے۔

خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا یہ حملہ کبھی نہیں بھولے گا اور نہ ہی معاف کرے گا، ہم ان کا پیچھا کرکے ان کا شکار کریں گے، جنہوں نےحملہ کیا وہ اس کی قیمت چکائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنے پڑے تو بھیجیں گے، داعش کے دہشت گرد کامیاب نہیں ہوسکتے تاہم افغانستان میں داعش اور طالبان کے گٹھ جوڑ کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جو بائیڈن کا افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ

انہوں نے مزید کہا کہ معلوم تھا کہ افغانستان میں انخلا کا مشن انتہائی خطرناک ہے، لیکن ہم دہشت گردوں سے خوف زدہ نہیں ہوں گے اوراپنا مقصد حاصل کریں گے۔  تمام امریکیوں اور اتحادیوں کا انخلا کریں گے۔

بائیڈن نے کہا کہ اپنے مقصد کے حصول کے لئے درکار ہر قدم اٹھائیں گے، جس طرح طے کیا گیا ہے انخلا کا مشن اسی طرح مکمل کیا جائے گا۔

امریکی صدر نے بتایا کہ گزشتہ12 گھنٹے میں 7ہزار افراد کا انخلا کیا گیا ہے، کابل ائیرپورٹ سے انخلا کا عمل احسن طریقہ سے جاری تھا، مقررہ وقت میں زیادہ سے زیادہ امریکیوں کے انخلا کی کوشش کریں گے اور انخلا کی ڈیڈ لائن کے بعد رہ جانے والو ں کو نکالنے کی بھی پوری کوشش کریں گے۔

جوبائیڈن نے افغان فورسز سے متعلق بھی بات کی ان کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کا11 دن میں ہی ہتھیار ڈال دینا طالبان کے لئے فائدہ مند رہا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ سابق امریکی صدرنے طالبان سے معاہدہ کیا تھا کہ مئی تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کو نکال لیا جائے گا اور طالبان سے معاہدہ ہوا تھا کہ وہ امریکیوں پر حملہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کرنا چاہتے، وقت آ گیا ہے کہ 20 سال سے جاری طویل جنگ کو ختم کیا جائے۔


متعلقہ خبریں