بائیڈن اور نفتالی کی پہلی ملاقات: ایران کا جوہری پروگرام مرکز نگاہ ہو گا

بائیڈن اور نفتالی کی پہلی ملاقات: ایران کا جوہری پروگرام مرکز نگاہ ہو گا

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جوبائیڈن اور اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے درمیان آج باضابطہ طور پر پہلی ملاقات ہو گی جس میں ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے خصوصی بات چیت کی جائے گی۔

ایران آئندہ دو ماہ میں ایٹمی ہتھیار تیار کر لے گا، اسرائیلی وزیر دفاع

امریکی صدر کی اسرائیلی وزیراعظم سے پہلی باضابطہ ملاقات گزشتہ روز ہونا تھی لیکن کابل میں ہونے والے بم دھماکوں کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔

وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد نفتالی بینیٹ امریکہ کا پہلا دورہ کررہے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق وہ ہونے والی بات چیت میں امریکی امداد برائے اسرائیل پر بھی گفتگو کریں گے۔

دلچسپ امر ہے کہ جس وقت نفتالی بینیٹ امریکی صدر سے واہٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے عین اسی وقت اسرائیل کے سابق وزیراعظم نیتن یاہو ہوائی میں اپنا وقت گزار رہے ہوں گے۔ وہ بھی گزشتہ دنوں تل ابیب سے امریکہ پہنچے ہیں۔

ایران کے ایٹمی راز کیسے چرائے؟ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے بتا دیا

بائیڈن انتظامیہ کے ایک اہم عہدیدار نے گزشتہ روز ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی پہلی براہ راست ملاقات ہے جس میں دونوں کو ایک دوسرے کے متعلق جاننے میں مدد ملے گی۔

حیرت انگیز طور پر اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اوول آفس کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ملاقات کے اختتام پر مشترکہ پریس کانفرنس کی توقع نہیں ہے حالانکہ وائٹ ہاؤس کا طریقہ کار رہا ہے کہ سربراہان حکومت کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی جاتی ہے۔

اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی نے اپنے دورہ وائٹ ہاؤس کے حوالے سے دو روز قبل کہا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل میں نئی حکومتیں قائم ہوئی ہیں۔

ایرانی سائنسدان کے قتل میں اسرائیلی ایجنسی موساد ملوث تھی، رپورٹ

نفتالی بینیٹ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ساتھ یروشلم سے نئی روح اور اسرائیل کی طرف سے شراکت و رابطے کا نیا پیغام لے کر جارہے ہیں۔ انہوں نے واشنگٹن روانگی کے موقع پر صدر جوبائیڈن کو اسرائیل کا سچا اور پرانا دوست بھی قرار دیا تھا۔


متعلقہ خبریں