افغانستان کی سرحد کے قریب روسی افواج کی مشقیں شروع

افغانستان کی سرحد کے قریب روسی افواج کی مشقیں شروع

ماسکو: روسی فوجیوں نے افغانستان کی سرحد کے قریب فوجی مشقیں شروع کردی ہیں۔ فوجی مشقوں میں روس کے 5 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں۔

100 سے زائد روسی ساختہ ہیلی کاپٹر طالبان کے ہاتھ لگ گئے

بھارتی جریدے انڈیا نیریٹو کے مطابق روسی فوجی مشقیں افغانستان کی سرحد سے ملحق تاجکستان کے پہاڑوں میں کررہے ہیں۔

روسی افواج نے اپنی مشقیں عین اس وقت شروع کی ہیں جب پڑوسی ملک افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت قائم ہوئی ہے اور وہاں طویل عرصے تک برسر اقتدار رہنے والے صدر اشرف غنی ملک سے مفرور ہو چکے ہیں۔

اس ضمن میں بھارتی جریدے نے روس کی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس نے فوجی مشقوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افغانستان میں عدم استحکام کے دوران ہو رہا ہے۔

 وزیراعظم عمران خان کو روسی صدر پیوٹن کا ٹیلی فون

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے اسی ضمن میں انٹرفیکس نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے سنٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ کے مطابق جنگی مشقوں میں شرکت کرنے والے تمام اہلکار تاجکستان میں قائم روسی ملٹری بیس سے تعلق رکھتے ہیں۔

روس کی جانب سے کی جانے والی فوجی مشقیں افغانستان کی سرحد کے قریب کی جانے والی مشقوں کا تیسرا سلسلہ ہیں۔

روس کی پاکستان، چین اور امریکہ کے ساتھ مل کر افغانستان میں ثالثی کی پیشکش

روس کے مطابق وہ آئندہ مہینے اپنی سربراہی میں قائم سیکیورٹی بلاک کرغیزستان میں ایک اور جنگی مشق بھی کرے گا۔ کرغیزستان میں بھی روس کا ایک فوجی اڈہ قائم ہے۔


متعلقہ خبریں