نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کا امریکی قونصلر سے رابطہ


نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کا امریکی سفارت خانے کے قونصلر سے رابطہ ہوا ہے۔

جیل ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید ملزم کا امریکی قونصلر سے رابطہ بذریعہ ٹیلی فون ہوا،جس میں ملزم ظاہرجعفرنے اپنے کیس کے بارے میں قونصلر سے گفتگو کی ہے۔

ملزم ظاہرجعفر کا امریکی قونصلر سے گفتگو کا دورانیہ تقریباً 25منٹ تک رہا۔

یہ بھی پڑھیں: نورمقدم کیس: چالان مکمل، ظاہر جعفر مجرم قرار، سزائے موت کی استدعا

خیال رہے کہ چند روز قبل وفاقی پولیس کی جانب سے نور مقدم کیس کا چالان مکمل کرلیا گیا تھا، جس میں ظاہر جعفر کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ چالان میں ظاہر جعفر کے والدین ، تھراپی ورکس کے مالک اور ملازم  کو بھی مجرم قراردیا گیا ہے۔

پولیس آئندہ ہفتے عدالت میں چالان پیش کرے گی جس میں تمام ملزمان کو سخت سزا دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ پولیس نے  ظاہر جعفر کو سزائے موت جب کہ دیگر ملزمان پر جرم چھپانے کے تحت سزا کی استدعا کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نورمقدم کیس: تھراپی ورکس ملازمین کی ضمانتیں چیلنج

خیال رہے کہ تھراپی ورکس کے سی ای او طاہرظہور، دلیپ کمار، ثمرعباس، عبدالحق اور امجد محمود کی ضمانتیں منظور ہو گئی تھیں جنہیں نورمقدم کے والد نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کر رکھا ہے۔

سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کو ظاہر جعفر نے 20 جولائی کی شام اسلام آباد میں اپنے گھر پر قتل کر دیا تھا۔ تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او محمد شاہد کے مطابق نور مقدم کو تیز دھار آلے کی مدد سے گلا کاٹ کر ہلاک کیا گیا.

پولیس نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا تھا جبکہ ان کے والدین کی گرفتاری 25 جولائی کو عمل میں آئی تھی۔


متعلقہ خبریں