اسرائیل کی غزہ میں آٹھ مقامات پربمباری


غزہ: اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایک مرتبہ پھر فلسطین کے آٹھ مختلف مقامات پر بمباری کردی۔ اطلاعات کے مطابق بمباری کا مرکز بیت الحنون میں حماس کے ٹھکانے تھے۔ ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

جائے وقوعہ پر پہنچنے والی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران اسرائیل، فلسطین اور شام پر بمباری کے لیے متعدد مرتبہ بمباری کے لیے اپنے جنگی طیاروں کا استعمال کرچکا ہے۔

اسرائیل نےغزہ اوراسرائیل کے درمیان اشیا کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والی سرحدی سرنگ بھی بند کردی ہے۔ اسرائیلی افواج نے سرنگ سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے جنوب میں واقع کیرم شالوم گزرگاہ کو مظاہروں کے دوران شدید نقصان پہنچا تھا۔

فوجی ترجمان نے بیان میں واضح کیا ہے کہ سرحدی سرنگ مرمت تک بند رہے گی۔ ترجمان کے مطابق مکمل مرمت کے بعد حالا ت کا جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد مرمت شدہ سرنگ کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ ہو گا۔

غزہ میں آباد فلسطینی گزشتہ چند ہفتوں سے تسلسل کے ساتھ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف شدید مظاہرے کررہے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جبری بے دخل کیے گئے فلسطینی مہاجرین کو بھی وطن واپس لایا جائے۔ نہتے مظاہرین پر اسرائیلی افواج اندھادھند فائرنگ اور تشدد کرکے درجنوں مظاہرین کو جاں بحق اور سینکڑوں کو شدید زخمی کرچکی ہے۔

فلسطینیوں کی جانب سے کیے جانے والے مظاہروں میں اب مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ وہ امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے خلاف بھی سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سےامریکی سفارتخانے کی منتقلی کے اعلان پر دنیا کے بیشتر ممالک نے سخت تنقید کی ہے۔


متعلقہ خبریں