اسلام آباد: بلی کو پھانسی دینے کا واقعہ، حقیقت سامنے آ گئی

کل شام 6 بجے کے بعد لاک ڈاؤن کا نفاذ شروع کر دیں گے، ڈی سی اسلام آباد

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ بلی کے واقعے سے متعلق شکایت تحقیقات کے بعد جعلی نکلی۔ جس شخص نے تصویر شیئر کی وہ گمراہ کر رہا تھا۔ 

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر ہر بلی والے واقعےسے متعلق ہونے والی تحقیقات پر انہوں نے بتایا کہ بلی کے مالک نے بھی بیان دیا کہ شکایت بے بنیاد ہے ایسا کچھ نہیں۔ تحقیقات میں کوئی تشدد نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تمام ہائپ بے مقصد تھی۔ ہم نے متعلقہ شخص سے معافی بھی مانگی ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل سوشل میڈیا پر بلی کو پھانسی لگا کر لوہے کی سیڑھیوں سے ٹانگنے کی تصویر وائرل ہو گئی تھی۔

جس پر تھانہ لوہی بھیر اسلام آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا تھا تاہم بعد ازاں عدالت نے اس کی ضمانت منظور کر لی۔

یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کا امریکی قونصلر سے رابطہ

تھانہ لوہی بھیر پولیس کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے خلاف رہائشی خاتون انیلہ عمیر نے تھانے میں تحریری درخواست دی تھی جس پر ملزم کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 429 اینیمل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتارکر لیا تھا۔


متعلقہ خبریں