بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کر گئے


بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی طویل علالت کے بعد جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کشمیر کی ایک انتہائی توانا آواز بابائے حریت سید علی گیلانی آج سرینگر میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ہیں۔

قابض بھارتی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کو گزشتہ12 برس سے سرینگر میں گھر میں مسلسل نظر بند کر رکھا تھا جسکی وجہ سے انکی صحت انتہائی گر چکی تھی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی کی وفات سے کشمیریوں نے ایک ایسا رہنما کھو دیا ہے جن کے ساتھ سارے حتیٰ کہ مخالفین بھی محبت رکھتے تھے۔

مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں جھیل ولر کے کنارے آباد گائو ں Zoorimanzمیں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی سات دہائیوں تک سیاست میں سرگرم رہے۔

وہ بھارتی قبضے سے کشمیرکی آزاد ی کیلئے انتھک جدوجہد کر تے رہے جس کی پاداش میں انہیں کم از کم 20برس تک بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید رکھا گیا۔

مرحوم پاکستان کے ایک کٹر حمایتی تھے جنہوں نے اپنی زندگی کشمیر کاز اور کشمیر پر بھارتی حکمرانی کے خاتمے کے مطالبے کیلئے وقف کر رکھی تھی۔

27ستمبر 1929 کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ایک گائوں میں پیداہونے والے سید علی گیلانی نے ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کی اور لاہور(پاکستان) کے اورینٹل کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی۔

انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1950میں کیا اور انہیں پہلی بار 1962میں قید کیا گیا۔

وہ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ایک قد آور رہنما تھے اور کئی مرتبہ اس تنظیم کے امیر اور سیکرٹری جنرل رہے ۔

انہوں نے تحریک آزادی کو زور و شور سے آگے بڑھانے کیلئے 2003میں اپنی تنظیم ” تحریک حریت جموں وکشمیر ” کی بنیاد رکھی۔


متعلقہ خبریں