بیماری کوئی اور۔ علاج کسی اور مرض کا کردیا


 کراچی میں شہری نجی اسپتال کے خلاف صارفین کے تحفظ کی عدالت پہنچ گیا.

شہری نے غلط علاج کرنے پر اسپتال کے خلاف49 لاکھ روپے سے زائد ہرجانے کا دعوی دائر کردیا ۔ صارفین کی عدالت نےنجی اسپتال کو نوٹس جاری کردیا۔

صارف عدالت ضلع جنوبی میں شہری کامران فرید نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے  والد جگر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ سات جون کو  مریض کو  نجی اسپتال لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:احاطہ عدالت سےملزم گرفتار: نیب اہلکار اکھاڑے میں آئے تھے؟ سپریم کورٹ نے بلا لیا

اسپتال کے عملے اور ڈاکٹر نے انہیں  بتایا گیا کہ ان کے والد کو  ٹائیفائڈ ہوگیا ہے۔ ہم سے جگرکے عارضے کی رپورٹ چھپائی گئی۔ سات روزانہیں اسپتال میں رکھنے کے بعد ڈسچار ج کیا گیا۔ لیکن ان  کی حالت میں بہتری نہیں آئی۔

وکیل درخواست گزارکے مطابق مریض اسپتال میں چیک اپ کراتا رہا۔26 جون کو انہیں دوبارہ ایڈمٹ کرلیا گیا اورچالیس دن بعد بتایا گیا کہ مریض کوجگر کی بیماری ہے ۔

اس ضمن میں شہری کا  کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے غلط بیانی کی اور مریض سے غلط علاج  کے بہانے لاکھوں روپے وصول کیے۔ہرجانےکے دعوی میں موقف اپنایا گیا ہے کہ  مریض کی جان کو خطرے میں ڈالا گیا۔ نجی اسپتال پر جرمانہ عائد کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور:نیشنل لائسنسنگ امتحان کے خلاف ڈاکٹرز کی اسپتال بند کرنے کی وارننگ

عدالت نے صارف کی درخواست پر نجی اسپتال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے  18 ستمبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔


متعلقہ خبریں