طالبان ترجمان: آسٹریلوی فوجیوں پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ

طالبان ترجمان: آسٹریلوی فوجیوں پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ

کابل: طالبان ترجمان سہیل شاہین نے افغانستان میں آسٹریلوی افواج پر مغرب کی 20 سالہ فوجی مہم جوئی کے دوران وحشیانہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے فوجیوں پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں ںے طالبان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے عائد کردہ الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

افغانستان: امریکی اور آسٹریلوی فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کی جائیں، چین

سہیل شاہین نے یہ مطالبہ ویڈیولنک کے ذریعے نائن نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ نعشوں کی انگلیاں کاٹ کر اورکسانوں کو قتل کرے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کی گئیں اور انتہائی وحشیانہ طریقہ کار اپنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی فوجیوں نے وحشیانہ پھانسی کی مہم جاری رکھی۔

ایک سوال کے جواب میں سہیل شاہین نے کہا کہ انہوں نے جو الزامات عائد کیے ہیں وہ برطانوی رپورٹ میں تفصیل کے ساتھ موجود ہیں جو گزشتہ سال کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں لکھا ہوا ہے کہ آسٹریلوی اسپیشل فورسز کے سپاہیوں نے اپنے سینئر کمانڈروں کے حکم پر بے گناہ قیدیوں اور شہریوں کا قتل عام کیا۔

465 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ میں عائد کردہ الزامات تاحال ثابت تو نہیں کیے جا سکے ہیں لیکن اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں ہے کہ اس سے آسٹریلیا کے متعلق انتہائی منفی تاثر پوری دنیا میں پیدا ہوا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ آسٹریلیا کی اسپیشل سروس نے 39 غیر قانونی طور پر قتل کیے۔

امریکی طالبان کے ساتھ ہاتھ کر گئے

نائن نیوز کی جانب سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں طالبان ترجمان سہیل شاہین نے استفسار کیا کہ اگر میرے ملک کی فوج جا کر آپ کے ملک پر حملہ کرے، قبضہ کرلے اور پھر ان میں سے کچھ لوگ مرجائیں تو آپ انہیں کیا کہیں گے؟ انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ یہ کہیں گے کہ ملک پر حملہ کرنے کا ان کا حق تھا؟ انہوں نے کہا کہ یہی بات میرے ملک پر بھی صادق آتی ہے۔

افغانستان میں اب طالبان برسر اقتدار ہیں جب کہ 20 سال کے بعد امریکہ سمیت وہاں موجود تمام غیر ملکی افواج کا انخلا ہو چکا ہے۔

سہیل شاہین نے دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پہلا ہدف اسلامی حکومت کا قیام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان لوگوں کو معافی دے دی گئی ہے جنہوں نے غیر ملکی قوتوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم پرامن اور متحد ہے۔

افغانستان کی نئی حکومت کا اعلان کل ہو گا

چین کے اقوام متحدہ میں مستقل نائب مندوب نے بھی گزشتہ دنوں مطالبہ کیا تھا کہ امریکی اور آسٹریلوی فوجیوں کے جرائم کی تحقیقات کی جائیں۔


متعلقہ خبریں