فرار ہونے کی اطلاع غلط ہے، پنجشیر میں ہوں، لڑائی جاری ہے: امراللہ صالح

فرار ہونے کی اطلاع غلط ہے، پنجشیر میں ہوں، لڑائی جاری ہے: امراللہ صالح

وادی پنجشیر: افغانستان کے مفرور نائب صدر امر اللہ صالح نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ افغانستان ہی میں موجود ہیں اور ملک سے فرار نہیں ہوئے ہیں۔

پنج شیر پر طالبان کا قبضہ: احمد مسعود اور امراللہ صالح فرار

امر اللہ صالح نے یہ بات افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی ذرائع ابلاغ میں گزشتہ کئی گھنٹوں سے یہ اطلاعات زیر گردش ہیں کہ افغانستان کے مفرور نائب صدر تاجکستان فرار ہو گئے ہیں جب کہ احمد مسعود کے متعلق بھی کچھ اطلاع نہیں ہے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق امر اللہ صالح نے ویڈیو لنک کے ذریعے بات چیت میں دعویٰ کیا ہے کہ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ وہ ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ وادی پنجشیر سے ہی بات کررہے ہیں۔

افغان طالبان کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا چکا ہے کہ انہوں نے نا قابل تسخیر سمجھی جانے والی وادی پنجشیر کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ طالبان کے مطابق انہوں نے وادی کے 34 اضلاع کا کنٹرول بھی حاصل کرلیا ہے۔

پنجشیر: لڑائی شروع، جھڑپیں جاری، فریقین کے بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے

وادی پنجشیر سے قومی مزاحمتی محاذ افغانستان (این آر ایف اے) کے خارجہ تعلقات کے سربراہ اور ترجمان علی میثم نظری نے اس ضمن میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میڈیا پروپگنڈے کا یقین نہیں کرنا چاہیے۔

ہتھیار ڈالنے کا لفظ میری لغت میں نہیں، اس کے بجائے مرنا پسند کرونگا: احمد مسعود

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وادی پنجشیر پر قبضے کا دعویٰ درست نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ این آر ایف نے کیے جانے والے تمام حملوں کو بہادری کے ساتھ ناکام بنا دیا ہے۔

علی میثم نظری کے مطابق ان کے جنگجوؤں کو طالبان پر سبقت حاصل ہے اور وادی کے شمال مشرق میں کرنے والے جنگجوؤں کو گھیر لیا ہے۔

این آر ایف اے کے ترجمان کا دعویٰ ہےکہ گھیرے جانے والے جنگجوؤں کے پاس جنگی سامان تیزی سے ختم ہو رہا ہے جس کے بعد وہ ہتھیار ڈالنے کی شرط پر مذاکرات بھی کررہے ہیں۔

طاقت بھی ہے، جوان بھی ہیں، امریکہ بس! اسلحہ و بارود دیدے: احمد مسعود

واضح رہے کہ گزشتہ روز وادی پنجشیر میں فریقین کے درمیان باقاعدہ لڑائی کا آغاز ہو گیا تھا۔ اس کی وجہ ہونے والے مذاکرات کی ناکامی تھی۔


متعلقہ خبریں