مقبوضہ کشمیرمیں تیسرے روز بھی کڑے پہرے،موبائل اورانٹرنیٹ بند


 مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی کی جبری تدفین کے بعد تیسرے روز بھی قابض بھارتی فوج نے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔

وادی میں کشمیریوں کو گھروں تک محدود رکھنے کے لیے جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی مارچ کی کال بھی دے رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سید علی گیلانی کی میت کیوں چھینی؟ بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لوگوں کو اشیائے ضروریات خریدنے کے لیے باہر جانے کی بھی  اجازت نہیں دی جا رہی۔ مقبوضہ وادی میں  موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔

حریت رہنما سید علی گیلانی کی جبری تدفین کے بعد وادی میں  کشمیری شدید غم و غصے  میں ہیں۔ گزشتہ روز بھی کشمیری  سید علی گیلانی کی جبری تدفین کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، سری نگر میں  نواب بازار میں کشمیری نوجوانوں اور بھارتی فورسز میں  جھڑپیں  ہوئیں۔

قابض بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سید علی گیلانی کی فیصل مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ

یاد رہے کہ بھارتی فوج نے حریت رہنما سید علی گیلانی کی تدفین زبردستی فوجی حصار میں کی تھی۔ بھارتی فوجیوں نے گھر میں گھس کرمیت کو اٹھایا اوررات کے اندھیرے میں قریبی قبرستان میں دفنا دیاتھا۔

سید علی گیلانی کے رشتہ دار ان کی تدفین شہدائے قبرستان میں کرنا چاہتے تھے جس کی انہیں اجازت نہیں دی گئی۔ کشمیریوں کو بھی سید علی گیلانی کی آخری جھلک سے محروم رکھا گیا۔

 


متعلقہ خبریں