الیکٹرک کاروں سے ہزاروں کارکنوں کے روزگار کو خطرے


یورپ میں کار سازی کی صنعت ہائیڈرو کاربن موٹر گاڑیوں کی جگہ الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری پر توجہ مرکوز کرتی جا رہی ہے، مگر اس انقلابی تبدیلی کی وجہ سے لاکھوں نوکریاں بھی خطرے میں ہیں۔

جرمنی کی بوش کمپنی کے مطابق وہ عام ایندھن استعمال کرنے والی گاڑیاں بنانے والے 700  ارکان کو 2025 تک فارغ کر دے گی۔

یورپی یونین میں 2035 میں پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی لگا دی جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تب صرف اور صرف الیکٹرک گاڑیاں ہی فروخت ہوں گی۔

یورپی یونین کے مطابق ایسی گاڑیاں یورپ سے خطرناک گیسوں کے اخراج میں سے 15 فیصد کی ذمے دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک گاڑی پاکستان میں کتنے کی ملے گی؟

یورپی آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق یورپ میں 14.6 ملین کارکن اس شعبے سے وابستہ ہیں، جو یورپ کی مجموعی افرادی قوت کا تقریباﹰ سات فیصد بنتا ہے۔

ماہرین اقتصادیات زور دیتے آئے ہیں کہ ‘گرین پروڈکٹس‘ کی جانب بڑھنے سے کاروباری کمپنیوں کو زیادہ فائدہ ہو گا جبکہ روزگار اور ترقی دونوں شعبوں میں مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔

تاہم مزدوروں کے حقوق کی تنظیموں کے مطابق معمر یا غیر ہنرمند ملازمین، جو دوسری جگہ نہیں جا سکتے، وہ ریاستی سماجی امداد کے محتاج ہو کر رہ جائیں گے.


متعلقہ خبریں