پاکستان نے القاعدہ کے 11سو سے زائد ٹاپ لیڈرز کو ہلاک کیا، ناصر جنجوعہ


اسلام آباد: قومی سلامتی کے مشیر لیفیٹینٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے القاعدہ کے گیارہ سو سے زائد ٹاپ لیڈرز کو ہلاک کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 60 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل(ر) ناصر جنجوعہ نے کہا کہ دنیا کے مطابق ہم نے افغانستان میں ڈبل گیم کی اور طالبان کو سپورٹ کیا لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا شکار رہیں اور ہمیں غیر محفوظ ملک کہا جاتا رہا۔

قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کو شکست دی اورآج ہم پرامن ملک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پاکستانی سرزمین استعمال ہونے کا الزام لگا، اب طالبان اور حقانی گروپ کو سپورٹ کرنے کا الزام ہے۔

انہوں نے کہا ہم نے امن کے لیے بھاری قیمت ادا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں، افسران اور عوام نے قربانیاں دیں۔

جنرل(ر) ناصر جنجوعہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے جہاد کے غلط استعمال پر فتوی دیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اب پاکستان دنیا اور خطے میں امن کے لیے مزید کیا کرے؟

انہوں نے کہا کہ  بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو سمجھایا  کہ آپ غلط راستے پر ہیں۔ آج بلوچستان میں ا من ہے اور 2015 میں جشن آزادی کے موقع پر سب سے بڑا قومی پرچم وہاں لہرایا گیا۔

قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا کہ کہ پاکستان کے بیانیے کو دنیا میں میڈیا نے متعارف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اور خطے میں قیام امن کے لیے میڈیا کا اہم کردار رہا ہے۔

 


متعلقہ خبریں