پاکستان افغانستان سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکتا، وزیرخارجہ

بیٹے کو گرفتار کرنے اور تشدد کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، شاہ محمود

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قریبی ہمسائے کی حیثیت سے پاکستان افغانستان سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکتا۔

امریکا اور جرمنی کی میزبانی میں افغانستان سے متعلق ورچوئل وزارتی رابطہ اجلاس میں شاہ محمود نے کہا کہ
مستحکم اور پرامن افغانستان ہی عالمی برداری کا بہتر شراکت دار بن سکتا ہے۔

افغان عوام کے مسائل کے حل کیلئے عالمی برادری کی جانب سے پائیدار امداد ضروری ہے۔ امریکہ کی جانب سے افغانستان کے 10ارب ڈالر منجمند کرنے سے معاشی بحران جنم لے سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سابق حکومت کے خاتمے کے بعد مہاجرین کا بڑا بحران سامنے نہیں آیا۔ پاکستان پہلے ہی رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ 40لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توقع ہے ماضی کی غلطیاں دہرانے سے اجتناب کیا جائے گا، وزیرخارجہ

پاکستان نے ہزاروں غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے محفوظ انخلا میں بھرپور معاونت کی ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود نے کہا کہ کابل ایئر پورٹ کو فعال بنانا ضروری ہے تاکہ ہمارے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر دباو کم ہو۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستانیوں نے جانیں قربان کیں اور 50ارب ڈالر کا نقصان برداشت کیا۔

اجلاس سے قبل پولینڈ کے وزیر خارجہ زگنوراؤ نے بھی شاہ محمود قریشی کو فون کیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے پولینڈ کے ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا ’ توقع ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو دہرانے سے اجتناب کیا جائے گا‘۔

افغانستان کا ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے، چار دہائیوں سے جاری جنگ و جدل سے پاکستان شدید متاثر ہوا۔

افغانستان میں امن و استحکام، ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان کٹھن حالات میں افغانستان کی مالی و انسانی معاونت کو یقینی بنائے۔

 


متعلقہ خبریں