دم چھوٹی اور چونچ بڑی، موسمیاتی تبدیلیوں سے جانور بھی متاثر


موسمیاتی تبدیلیوں سے انسان ہی نہیں جانور بھی متاثر ہوتے ہیں۔ امریکی ساِنسی جریدے نے نئی تحقیق جاری کردی ہے۔

تحقیق کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافہ برداشت کرنے کے لیے گرم خون والے کئی جانور اپنی ہئیت تبدیل کررہے ہیں۔ آسٹریلوی طوطوں سے لے کر امریکی پرندوں تک کئی پرندوں کی چونچیں بڑی ہونے لگیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 30 جانوروں میں سب سے زیادہ جسمانی تبدیلیاں آسٹریلوی طوطے میں دیکھی گئی ہیں، ان طوطوں کی چونچ 1871 کے بعد سے اب تک 4 سے 10 فیصد تک بڑھ چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیوں کی داستان 50 لاکھ سال پرانی چٹان میں محفوظ

یورپی خرگوش سمیت کسی کے کان یا دُم میں تبدیلی آرہی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس ارتقائی تبدیلی کے حیاتیاتی نتائج کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ایسا کہنا بھی قبل از وقت ہو گا کہ اس کے پیچھے صرف موسمیاتی تبدیلیوں کے عوامل ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ ہئیت میں ہونے والی اس تبدیلی سے جانوروں کو بقا حاصل ہو بھی رہی ہے یا نہیں لہٰذا اس تبدیلی کو مثبت نہیں بلکہ خطرے کی گھنٹی سمجھنا چاہیے، کہ موسمیاتی تبدیلی اتنے مختصر عرصے میں جانوروں کو جسمانی تبدیلی پر مجبور کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:موسمیاتی تبدیلی سے ایک تہائی عالمی خوراک کو خطرہ لاحق

کچھ ماہ قبل قازقستان میں جھیلوں اور قدرتی آثار پرمشتمل سیاحتی مقام پر ایک چٹان دریافت کی گئی تھی، جس سے 50 لاکھ سال کا موسمیاتی احوال معلوم کیا جاسکتا ہے۔

بین الاقوامی ماہرین نے اسے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ماضی سے مستقبل کے رازوں کو جاننے میں مدد مل سکتی ہے۔

سوئزرلینڈ کی لیوزین یونیورسٹی کے شارلوٹ پروڈ ہوم نے دعوی کیا  کہ چارین گھاٹی کے مقام پر 80 میٹر طویل پتھریلا سلسلہ ہے، جہاں کلائمٹ چینج کا پانچ کروڑ سالہ ریکارڈ موجود ہے۔ ٹیم نے اسے نایاب جگہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ زمین پر ایسے آثار کم ہی ملتے ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں