وارننگ: ٹک ٹاک کے تمام صارفین خبردار


ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کے صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ خطرناک اسٹنٹ کیلئے اپنی جان خطرے میں نہ ڈالیں۔ ریلوے ٹریک پر سیلفی اور لاپرواہی والی ویڈیوز بنانے سے گریز کریں۔

ٹک ٹاک پر حال ہی میں نیا ٹرینڈ کی وڈیوز کافی وائرل ہو رہی ہیں۔ ان ویڈیوز میں لوگ ٹرین کی پٹری پر بنی تصاویر یا ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں۔اسی ٹرینڈ میں ایک بچے کی تصویر بھی اپ لوڈ کی گئی جس کو والدین نے ٹرین کی پٹری پر بٹھا رکھا تھا۔

برطانوی ملک ویلز کے ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سائٹس پر لوگوں کی ریل پر پوز دینے کی تصاویر اور ویڈیوز تیزی سے شائع ہو رہی ہیں اور وہ پیدل چلنے والوں کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ ریلوے ٹریک پر احتیاط کریں۔

تیز رفتاری سے آتی ہوئی ٹرین کے سامنے سے گزرنا اور پٹری پر رقص کرنے کی ویڈیوز بھی اپ لوڈ ہو رہی ہیں۔ ریلوے کراسنگ پر کھڑے ہوکر تصاویر لینا یا ویڈیوز بنانا انتہائی خطرناک اور غیر قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاک بچوں میں جنسی مواد اور منشیات کی تشہیر کر رہا ہے، تحقیق

نیٹ ورک ریل نے برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس اور ٹرانسپورٹ فار ویلز (ٹی ایف ڈبلیو) کے ساتھ مل کر خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے ایک نئی مہم شروع کی ہے۔

کورونا وبا کے آغاز سے اب تک ویلز میں لیول کراسنگ پر 433 واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے لیکن آج تک یہ تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔

اس مہم میں لوگوں کی جانب سے لیول کراسنگ پر خطرات اٹھانے کے کچھ مقاصد کی وضاحت کی گئی ہے۔ فلم ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور سپوٹیفائی کے علاوہ کچھ اسکولوں اور ہالی ڈے پارکوں پر بھی دکھائی جائے گی۔

برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس کے انسپکٹر رچرڈ پاول نے کہا: ‘لیول کراسنگ پر گڑبڑ کرنا اور تصاویر لینے کے لئے لٹکنا منع ہے۔ غیر قانونی اور انتہائی خطرناک ہے۔ آپ کو عدالت لے جایا جا سکتا ہے اور 1,000 پاؤنڈ جرمانہ ہو سکتا ہے۔ ‘ٹرینیں تقریبا خاموزی سے آتی ہیں، لہذا اگرکا دھیان بھٹک گیا اس وقت پتہ چلنے تک ٹرین بہت قریب آجائے گی۔

 


متعلقہ خبریں