وفاقی وزیراسد عمر سندھ حکومت پر برس پڑے



 وفاقی وزیر اسد عمر نے بلاول بھٹو کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ  حکومتیں کام کریں تو بارش  کاپانی نقصان پہنچائے بغیر نکل بھی جاتا  ہے ۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ  بلاول زرداری نے ٹھیک  کہا کہ جب بارش ہوتی ہے  تو پانی آتاہے۔ جب حکومتیں اپنا کام کرلیں تو بارش کے باعث آ نے والا زیادہ پانی نقصان پہنچائے بغیر آ کر گزر بھی جاتا ہے۔ تجاوزات کے حوالے سے آپریشن جاری ہے،محمود آبادنالے پر آپریشن 100فیصد مکمل ہو چکا ہے جس کے فوائد بھی سامنے آرہے ہیں کہ بارش کا پانی اب یہاں کھڑا نہیں ہوتاہے، آگے نکل جاتا ہے، کراچی کے نالوں سے 11 لاکھ ٹن کوڑا نکالنا ہے۔کراچی میں 55 سے 60 کلو میٹر سڑکیں بنائی جائیں گی۔

پی ٹی آئی  سندھ کے عوام کے مسائل  کوسمجھ سکتی ہے۔ کراچی کو ترسایا جاتا ہے گلی سے صفائی نہیں ہوتی۔ وفاق نے کراچی والوں  کےزخموں پر مرہم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر میرے حلقے میں پیپلز پارٹی اپنےجھنڈےلگاکر کام کرتی ہےتو میں ویلکم کرتا ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہو گی کہ 2023 کے الیکشن نئی مردم شماری پر ہوں۔ کراچی کی مردم شماری دیرینہ مسئلہ رہاہے. کراچی میں مردم شماری کرائیں گے اور موثر کرادر ادا کریں گے۔اس بار مردم شماری میں پہلی  مرتبہ جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ مردم شماری  پر تمام اسٹیک  ہولڈرز سے بات  کریں گے.

انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کو تیار نہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں جتنی تاخیرہوگی پی ٹی آئی کےحق میں ہوگا۔سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات میں جتنی تاخیر کرے گی ہمیں زیادہ ووٹ پڑیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر  ہوگی تو  پی ٹی آئی کے منصوبے مکمل  ہوں گے۔کراچی کے شہریوں کو بہت جلد پی ٹی آئی کے منصوبے نظر آئیں گے.

ان کا کہنا تھا کراچی کے اندر سرکلر ریلوے کا منصوبہ ہم پورا کرکے دکھائیں گے، یہ 43کلو میٹر کے اوپر محیط ہوگا، پراجیکٹ آپریشن ہو گا تویومیہ ساڑھے چار لاکھ تک شہری اس سے فائدہ اٹھائیں گے، اس منصوبے کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سرکلرنظام چلانے کے لیے فنڈزمختص کیے گئے۔ سرکلر ریلوے کو نجی شعبہ چلائے گا۔ وزیراعظم30ستمبرسے پہلے کراچی  کادورہ کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا  کہ کراچی میں اکتوبرسے ٹریڈ کوریڈور منصوبے کاکام شروع کریں گے ۔ کےفور منصوبہ اکتوبر 2023 تک مکمل ہونے کاامکان ہے۔ رواں سال چھوٹی اسکیموں کیلئے 21ارب روپے مختص  کیے گئے۔احساس ایمرجنسی کے تحت کراچی کو 7 اورسندھ میں 65 ارب روپے تقسیم کیے.

انہوں نے کہا ہے کہ کراچی کی بی آرٹی کیلئےمربوط نظام تشکیل دیاہے۔گرین لائن  جدید ٹرانسپورٹ کامنصوبہ ہے۔گرین  لائن بس منصوبے کے متعدد فیز مکمل ہوچکےہیں۔امید ہے  کچھ  بسز کل  آجائیں  گی ،اگلے ہفتے تک 40 بسیں کراچی پہنچ جائیں گی۔گرین لائن منصوبے کے لیے 80 بسیں لائی جا رہی ہیں ۔ بائیس گرین لائن بس اسٹیشن مکمل ہوگئے.


متعلقہ خبریں