الیکشن کمیشن اور وزرات سائنس کی ٹیکنیکل کمیٹی کا اجلاس طلب


 الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے متعلق الیکشن کمیشن اور وزرات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹیکنیکل کمیٹی کا اجلاس 15 ستمبر کو طلب  کر لیا گیا ہے

ذرائع وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ مسترد ہونے کے باوجود ٹیکنیکل ٹیموں کا اجلاس ہوگا

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ٹیم الیکشن کمیشن کے اعتراضات پر جواب دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن پر وفاقی وزیر کا الزام: چیف الیکشن کمشنر برہم، اجلاس طلب

اجلاس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 37 اعتراضات پر جواب دے گی۔ الیکشن کمیشن کے اعتراضات میں سے 27 استعداد، 10 مشین سے متعلق ہیں۔

یاد رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین، سمندر پار پاکستانیوں کیلئے آئی ووٹنگ، اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات سمیت الیکشن ایکٹ میں بیشتر حکومتی ترامیم کو مسترد کرچکی ہے

کمیٹی نے سینیٹ انتخابات خفیہ کی بجائے اوپن رائے شماری سے کرانے سے متعلق ترمیم بھی مسترد کر دی ہے۔

دوسری جانب 60 روز کے اندر حلف نہ اٹھانے والے رکن کی نشست ختم کرنے سے متعلق سیکشن میں ترمیم مسترد نہیں کی گئی تاہم اس ترمیم کا اطلاق آئندہ الیکشن کے بعد ہوگا۔

واضح رہے کہ اسی اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر وفاقی وزیر اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر چڑھائی کی اور الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن حکومت کا مذاق اڑا رہا ہے اس نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن جیسے اداروں کو آگ لگا دیں، اعظم سواتی

انہوں نے اجلاس میں کہا کہ الیکشن کمیشن جیسے اداروں کو آگ لگا دینی چاہیے۔ جس کے بعد کمیٹی اجلاس میں ماحول گرم ہو گیا اور الیکشن کمیشن ارکان میٹنگ سے اٹھ کر چلے گئے۔
ای وی ایم کے مسئلے پر الیکشن کمیشن  اور حکومت کے آمنے سامنے ہونے کے باوجود  ٹیکنیکل ٹیموں کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے

متعلقہ خبریں