’’یہ کھیل کرکٹرز سے ہے‘‘رمیز راجہ پی سی بی کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب

کرکٹ: 37کروڑ روپے مالیت کی ڈراپ ان پچز، رمیز راجہ نے اعلان کردیا

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ورلڈکپ 1992 کی فاتح ٹیم کے رکن رمیز راجہ بلامقابلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے 36ویں چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔ وہ آئندہ تین سال کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بنے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور میں منعقد ہوا۔ یہ اجلاس پی سی بی کے الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈشیخ عظمت سعید کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

پی سی بی کے پیٹرن اور وزیراعظم عمران خان نے27 اگست کو رمیز راجہ کے علاوہ اسدعلی خان کو تین سال کے لیے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا رکن نامزد کیا تھا۔

ان کے علاوہ عاصم واجد جواد، عالیہ ظفر، عارف سعید، جاوید قریشی اور وسیم خان (چیف ایگزیکٹو پی سی بی) بھی بورڈ آف گورنرز کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کون کون پی سی بی کا چیئرمین رہا؟

چیئرمین پی سی بی کی حیثیت سے بی او جی سے خطاب کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ “میں آپ سب کا مشکور ہوں کہ آپ نے مجھے پی سی بی کا چیئرمین منتخب کیا اور میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں تاکہ ہم پاکستان کرکٹ کو میدان کے اندر اورباہردونوں مقامات پر مضبوط کریں اور پڑوان چڑھائیں ۔”

“میری پہلی ترجیح قومی کرکٹ ٹیم میں اس سوچ، ثقافت اور نظریے کو متعارف کروانا ہے کہ جس نےکبھی پاکستان کو کرکٹ کی سب سے خطرناک ٹیم بنا دیا تھا ۔ ایک ادارےکی حیثیت سے ، ہم سب کو قومی کرکٹ ٹیم کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور ان کی مطلوبہ ضروریات کوپورا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اسی برانڈ کی کرکٹ کھیلیں کہ جس کی ان سے شائقین کرکٹ توقع کرتے ہیں۔”

“ظاہر ہے کہ ایک سابق کرکٹر کی حیثیت سے، میری دوسری ترجیح اپنے سابق اور موجودہ کرکٹرز کی فلاح و بہبود کا خیال کرنا ہوگی۔ یہ کھیل کرکٹرز سے ہے اور ہمیشہ انہی سے رہے گا، لہٰذا وہ اپنے ادارے سے اسی پہچان اور احترام کے مستحق ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں: جیتیں یا ہاریں جارحانہ کرکٹ کھیلیں!رمیزراجہ

رمیز راجہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے 18ویں اورون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں 12ویں کپتان ہیں۔ سال 1984 سے 1997 پر مشتمل اپنے بین الاقوامی کرکٹ کیرئیر میں رمیز راجہ نے مجموعی طور پر 255 انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 8674 رنز بنائے۔

وہ سال 2003 سے 2004 تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو بھی رہ چکے ہیں۔ وہ آئی سی سی چیف ایگزیکٹو کمیٹی میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

ایم سی سی کی موجودہ ورلڈکرکٹ کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ ان کا شمار دنیا کے معروف کمنٹیٹرز میں ہوتا ہے۔

رمیز راجہ چوتھے کرکٹر ہیں جو پی سی بی کے چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ ان سے قبل سابق کرکٹرزعبدالحفیظ کاردار (77-1972)، جاوید برکی (95-1994)، اور اعجاز بٹ (11-2008) چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھال چکے ہیں59 سالہ سابق کرکٹر پاکستان کی جانب سے 57 ٹیسٹ اور 198 ایک روزہ میچز کھیل چکے ہیں۔

رمیز راجہ کو ان کے بالوں کے اسٹائل کی وجہ سے ریمبو بھی کہا جاتا ہے۔ سابق کپتان انٹرنیشنل و ڈومسٹک کرکٹ میں کمنٹری کا بھی وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور انہیں کرکٹ کا راجہ بھی کہا جاتا ہے۔

رمیز راجہ 1992 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم بھی حصہ تھے، اور انہوں نے ہی ورلڈ کپ فائنل میں تاریخی کیچ پکڑا تھا۔

انسٹھ سالہ رمیز حسن راجہ نے اپنے انٹرنیشنل کرکٹنگ کیرئیر کا آغاز1984 میں انگلینڈ کیخلاف کراچی ٹیسٹ سے کیا۔  یہ سفر ستاون ٹیسٹ میچز اور ایک سو اٹھانوے ون ڈے میچز کے بعد انیس سو ستانوے میں بھارت کیخلاف ون ڈے میچ پر اختتام پذیر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: مجھے نتائج چاہئیں، رامیزراجہ کا بابراعظم کو پیغام

رمیز راجہ نے بطور بلے باز مجموعی طور پر آٹھ ہزار چھ سو چوہتر رنز بنائے جس میں گیارہ سنچریاں بھی شامل ہے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے عملی کرکٹ کے بعد کمنٹری میں قدم جمائے۔ ان کی آواز اور الفاظ کے چناو کے باعث انہیں کرکٹنگ ورلڈ میں بے حد سراہا جاتا ہے۔

سابق چئیرمین پی سی بی توقیر ضیاء کے دور میں رمیز راجہ بطور چیف ایگزیکٹو پی سی بی بھی ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔2003-4 میں انہوں نے پاک بھارت سیریز کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔


متعلقہ خبریں