بلڈ ٹیسٹ سے کینسر کی تشخیص ممکن


بلڈ ٹیسٹ سے بھی کینسر کی تشخیص ممکن ہو گی، امریکی سائنسدانوں نے ایسا بلڈ ٹیسٹ ایجاد کرلیا جس میں علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی کینسر کی تشخیص کردی جائے گی۔

ہولی گریل طریقہ ڈی این اے میں موجود نہایت چھوٹے کیمیکل سے پتا لگاتا ہے کہ کینسر کے جینز متحرک ہیں یا نہیں۔ نئی ٹیکنالوجی انسانی جسم میں ایک ہی وقت میں 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص کرسکتی ہے۔

برطانوی این ایچ ایس میں ہولی گریل بلڈ ٹیسٹ کا تجربہ ایک لاکھ چالیس ہزار افراد پر شروع کردیا گیا ہے جسے کینسر کے علاج میں ایک نیا انقلاب قرار دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینسر کامحفوظ علاج دریافت

تاہم یہ ٹیسٹ کینسروں کا پتہ نہیں لگا سکے گا اور NHS اسکریننگ پروگراموں کی جگہ نہیں لے گا۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ کینسر کو جلدی پکڑنا ان لوگوں کے لیے اہم ہے جو فوری علاج حاصل کرکے اس بیماری کو شکست دے سکتے ہیں اور یہ ٹیسٹ مستقبل میں برطانیہ میں ہر سال ہزاروں زندگیاں بچانے میں مدد گار ثابت ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: بریسٹ کینسر کو شکست دینے والی عائشہ

ٹیسٹ خلیوں کے ذریعے خون میں جاری ڈی این اے کی اسکریننگ کے ذریعے کام کرے گا تاکہ غیر معمولی کیمیائی تبدیلیوں کا پتہ لگا کر ٹیومر کی نشاندہی کی جا سکے۔

ڈیلی میل کے مطابق برطانیہ میں ہر سال تقریبا 3 لاکھ 60 ہزار افراد میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے، جو کہ روزانہ ایک ہزار کیسز کے برابر ہے۔


متعلقہ خبریں