طلباء کی پروموشن پالیسی کا فارمولا طے


پاکستان کے تمام صوبوں نے دسویں اور بارہویں کے طلبہ کی پروموشن پالیسی کا فارمولا طے کرلیا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بتیسویں بین الصوبائی وزراتعلیم کانفرنس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اختیاری مضامین کے مارکس کاونٹ کیے جائیں گے۔

کورونا کےباعث اسکولزکی بندش کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبہ کو سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس مضمون میں طلبہ فیل ہوں ان میں 33 فیصد نمبرز دیئے جائیں گے۔ ایوریج مارکس نکال کر لازمی مضامین میں 5 فیصد اضافی نمبرز دیئے جائیں گے۔

بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی طلبہ کی پروموشن کے لیے یہی طریقہ کار استعمال کریں گے۔ تمام صوبے پریکٹیکل میں 50 فیصد گریس مارکس دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

تمام صوبوں میں باقی 50 فیصد تھیوری کی بنیاد پر دیئے جائیں گے۔ اسمارٹ سلیبس پڑھایا جائے گا اور اسکے مطابق امتحانات لیے جائیں گے۔

اسمارٹ سلیبس اپریل مئی تک مکمل کرنا یقینی بنایا جائے گا۔ بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوا کریں گے، نیا تعلیمی سال 22 اگست کو شروع ہوگا۔

او لیول اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ جامعات امتحانات کے سلسلے میں اپنا ٹائم ٹیبل بنائیں گی۔ ملک بھر کی جامعات دو مرتبہ ایڈمیشن کھولا کریں گی۔

سال میں دو مرتبہ بالترتیب مئی جون اور دوسری بار اکتوبر نومبر میں امتحانات لیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ ملک بھر کے ایجوکیشن سیکٹر کی ویکسی نیشن 99 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔


متعلقہ خبریں