ڈالر کی اونچی اڑان: ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر

ڈالرکی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

فائل فوٹو


پاکستان میں گزشتہ تین مہینوں سے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور آج امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، انٹر بنک میں ڈالر کی قیمت 168  روپے 94 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 169 روپے 80 پیسے ہو گئی۔

آج کرنسی مارکیٹ کھلتے ہی ڈالر کی طلب میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

خبرفائل ہونے تک ڈالر کی قیمت بلند ترین سطح 168.94 تک پہنچ چکی تھی۔اوپن مارکیٹ 169.80 اور انٹربینک میں ڈالر168.94 روپے کا ہوگیا ہے۔ آج کی تاریخ میں ڈالر84 پیسے مہنگا ہوا۔

اس سے قبل 26اگست2020کوڈالر168اعشاریہ 43روپےکی سطح تک گیا تھا۔  رواں برس مئی کے مہینے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 152 پاکستانی روپے تھی۔

سال2020 میں بھی ڈالر کی قیمت 168 روپے تک اوپر جا کر واپس اس سطح پر گری تھی تاہم مئی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا اور تین مہینوں میں اس کی قدر میں اضافہ16 روپے اضافہ ہو کر 168 روپے کی حد سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت ایک سال میں کتنے روپے بڑھی

ڈالرکی قیمت میں اتارچڑھاؤ پاکستانی معیشت پربراہ راست اثرانداز ہوتا ہے۔ گزشتہ سال ڈالرکی قیمت 169 روپے تک پہنچ گئی تھی۔

مالی سال2019-20  کا بجٹ پیش ہوا تو ڈالرکی قیمت انٹربینک مارکیٹ میں 158 روپے اوراوپن مارکیٹ میں 159 روپے پرٹریڈ کررہی تھی۔

دسمبر2019 تک ڈالرکی قیمت 155 اور158 کےدرمیان ٹریڈ کرتی رہی لیکن مارچ2020  کا مہینہ پاکستانی معیشت اور قرضوں کے بوجھ کےحوالے سے بھاری رہا۔ 23 مارچ کوکورونا وبا سے بچاؤ کیلئےلاک ڈاؤن کیا گیا۔

لاک ڈاؤن کے صرف 4 روز بعد  ڈالر10 روپےتک مہنگا ہو کرملکی تاریخی کی بلند ترین سطح  169 روپے تک چلا گیا تھا

سال2020 کے اپریل میں ڈالر163، مئی میں 161 اور جون میں 165 روپے کی سطح کو چھوکرا جون2020 میں 164.25 روپے کی سطح تک گر گیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں