القاعدہ امریکا پر جلد حملہ کر سکتا ہے، امریکی حکام


افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد القاعدہ کا خطرہ بڑھ گیا۔ امریکی ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اسکاٹ بیریئر نے خبردار کیا ہے کہ القاعدہ کی جانب سے امریکا پر جلد حملہ کیا جاسکتا ہے۔

سیکیورٹی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے اسکاٹ بیریئر کا کہنا تھا کہ القاعدہ کو حملے کی صلاحیت حاصل کرنے میں 1 سے 2 سال لگیں گے۔ دہشت گرد تنظیم کے کچھ ارکان پہلے ہی ملک واپس آ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لیا جائے، امریکا

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو مانیٹر کرنے کی فوجی اور انٹیلی جنس صلاحیت کم ہو گئی ہے تاہم افغانستان میں دوبارہ رسائی کے لیے راستے تلاش کر رہے ہیں۔

سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیویڈ کوہن کے مطابق القاعدہ آئندہ چند سالوں میں ایک اور حملے کی صلاحیت حاصل کر لے گی جبکہ داعش بھی دہشت گرد حملے کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افسوس ہے امریکا کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف جنگ ختم کر دی گئی،ڈونلڈ ٹرمپ

کوہن نے کہا کہ ’سی آئی اے‘ کو انٹیلی جنس اکٹھا کرنے پر اپنا انحصار بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی کو امید ہے کہ وہ اپنا کام کرے گی ، خاص طور پر افغانستان کے قریب انٹیلی جنس عناصر کے نیٹ ورک کو دوبارہ منظم کرنے پر نظر رکھی جائے گی۔

تاہم  طالبان نے امریکا کے ساتھ اپنے فروری 2020 کے امن معاہدے میں وعدہ کیا تھا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کو افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،

 

 

 


متعلقہ خبریں