فوٹو شوٹ: میگھن کو کروڑ سے زائد کی انگوٹھی مشرق وسطیٰ سے ملی؟ بحث چھڑ گئی

فوٹو شوٹ: میگھن کو کروڑ سے زائد کی انگوٹھی مشرق وسطیٰ سے ملی؟ بحث چھڑ گئی

نیویارک: شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے عالمی میگزین ٹائم کے سرورق کے لیے فوٹو شوٹ کرایا تو ان کی انگوٹھی اور زیورات کے حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

شہزادہ ہیری اور میگھن کو 7 لاکھ پرستار چھوڑ گئے

برطانوی خبر رساں ادارے ڈیلی میل کے مطابق میگھن مارکل نے فوٹو شوٹ کے دوران جو انگوٹھی پہنی ہے اس کے متعلق پیج سکس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ سے تحفے میں دی گئی ہے اور اس کی مالیت تقریباً 62 ہزار امریکی ڈالرز ( مساوی ایک کروڑ 4 لاکھ 57 ہزار 850 پاکستانی روپے) ہے۔ اس ضمن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میگھن مارکل کو بطور خاص ٹائم میگزین کے فوٹو شوٹ کے لیے وہ قیمتی انگوٹھی مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والی ایک پراسرار شخصیت نے دی تھی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے اس دعوے کو قطعی طور پر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹائم میگزین کے سرورق کی خاطر کیے جانے والے فوٹو شوٹ کے لیے اسٹائلسٹ نے دی تھی۔

شہزادہ ہیری اور میگھن کی زندگی پر مبنی فلم: ٹریلر منظر عام پر آگیا

دلچسپ امر ہے کہ میگھن مارکل نے اس فوٹو شوٹ کے لیے قیمتی انگوٹھی سمیت دیگر زیورات بھی زیب تن کیے تھے جن کے متعلق ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ان کی کل مالیت تقریباً 384،000 امریکی ڈالرز ( مساوی 2 کروڑ 82 لاکھ 48 ہزار 556 پاکستانی روپے) تھی۔

میگھن مارکل نے اپنے خاوند شہزادہ ہیری کے ساتھ ٹائم میگزین کے سب سے زیادہ با اثر افراد کے حوالے سے شائع ہونے والے جریدے کے لیے خصوصی فوٹو شوٹ کرایا ہے۔

میگھن کا انٹرویو دل دہلا دینے والا تھا، سابق امریکی خاتون اول

پیج سکس کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ میگھن مارکل نے ہیروں پر مبنی ملنے والے قیمتی تحفے سے انگوٹھی بنانے کے لیے معروف جیولر لورین شوارٹز (Lorraine Schwartz) سے رابطہ کیا تھا اور وہ قیمتی تحفہ مشرق وسطیٰ سے ملا تھا۔

میگھن مارکل اس سے قبل اس وقت بھی شدید تنقید کی زد میں آئی تھیں جب انہوں نے اپنے خاوند شہزادہ ہیری کے ہمراہ 2018 میں فجی کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے چمکدار ہیروں سے مزین فانوس کی شکل کی انتہائی قیمتی بالیاں پہن رکھی تھیں جس کے متعلق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے بطور تحفہ دی گئی تھیں۔

برطانوی جریدے کے مطابق اس وقت میگھن مارکل پر کی جانے والی کڑی نکتہ چینی کی بنیادی وجہ سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کا اندوہناک قتل تھا جو استنبول میں ہوا تھا اور پوری دنیا کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے اس ضمن میں سعودی ولی عہد کو مورد الزام ٹھہرایا جا رہا تھا۔

جمال خاشقجی کے قتل کی منظوری محمد بن سلمان نے دی، امریکی خفیہ رپورٹ

جریدے کے مطابق پیج سکس کی جانب سے عائد کردہ الزام کی مکمل طور پرتردید کرتے ہوئے شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے کہا ہےکہ گلانی رنگ کی انگوٹھی اسٹائلسٹ نے عین فوٹو شوٹ کے وقت ڈیزائنر سے براہ راست حاصل کی تھی۔

اس سلسلے میں زیورات کے ایک مستند ماہر کا کہنا ہے کہ قیمتی انگوٹھی کی مالیت تقریباً 62 ہزار امریکی ڈالرز ہے جب کہ دیگر ماہرین کی آرا میں بھی انگوٹھی کی قیمت بتائی جانے والی قیمت سے ملتی جلتی ہی ہے۔

میگھن مارکل نے اسی فوٹو شوٹ کے لیے معروف برانڈ کارٹیئر کی گھڑی بھی پہنی ہے جو کبھی ان کی ساس شہزادی لیڈی ڈیانا کی ملکیت تھی۔ لیڈی ڈیانا کو یہ قیمتی گھڑی ان کے خاوند شہزادہ چارلس نے اس زمانے میں 6 ہزار 900 امریکی ڈالرز( مساوی 11 لاکھ 63 ہزار 8 سو 57 پاکستانی روپے ) میں خرید کر دی تھی۔

شہزادہ ہیری اور میگھن کا انٹرویو: شہزادہ ولیم کا ردعمل سامنے آگیا

جمال خاشقجی کے قتل کے خلاف لڑنے والے وکیل نے سال رواں میں بھی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کو قیمتی بالیاں استعمال کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے سعودی عرب کے ولی عہد پر الزامات بھی عائد کیے تھے۔

جریدے کے مطابق اس وقت یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی شادی کے موقع پر ولی عہد کی جانب سے سرکاری تحفے میں وہ بالیاں ملکہ کو پیش کی گئی تھیں۔

ایک وقت ایسا بھی آیا میں زندہ ہی نہیں رہنا چاہتی تھیں، میگھن مارکل

قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ اس بات کے ثبوت موجود نہیں ہیں کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی میگھن مارکل سے براہ راست کوئی ملاقات ہوئی تھی؟ اور یا یہ کہ انہوں نے ازخود تحفے میں انہیں یہ بالیاں دی تھیں۔

بالیوں پرمیڈیا میں کی جانے والی تنقید پر میگھن مارکل نے اسی وقت کہا تھا کہ انہوں نے فجی کے دورے میں پہلی مرتبہ انہیں پہنا تھا۔ ان کے وکلا کا اصرار تھا کہ میگھن مارکل کو یہ علم بھی نہیں تھا کہ ولی عہد پر جمال خاشقجی کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

عام طور پرخیال کیا جاتا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے بالیوں کا تحفہ اپنے تین روزہ دورہ برطانیہ میں دیا تھا۔ وہ 2018 میں سرکاری دورے پر برطانیہ گئے تھے۔

سعودی صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر مقدمہ

اس سلسلے میں کہا جاتا ہے کہ طریقہ کار کے تحت تحفے میں ملنے والی بالیاں رجسٹر میں اندراج کے بعد اس وقت میگھن مارکل کو دی گئیں جب وہ اپنے خاوند شہزادہ ہیری کے ہمراہ 16 روزہ دورے پر فجی، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوئیں کیونکہ عموماً ایسا ہی ہوتا ہے۔

میگھن مارکل نے دوسری مرتبہ انہی بالیوں کو اس وقت پہنا تھا جب شہزادہ چارلس کی 70 ویں سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی تھی۔ 14 نومبر 20187 کو بکنگھم پیلس میں منعقد ہونے والی اس تقریب کے متعلق کہا گیا تھا کہ شہزادے کو وہ بالیاں پہننے پر قدرے حیرانی بھی ہوئی تھی کیونکہ ان کے خیال میں زیادہ تر افراد بخوبی آگاہ تھے کہ وہ کہاں سے آئی ہیں۔

ملکہ برطانیہ اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کا میگھن مارکل سے مقابلہ

برطانوی جریدے کے مطابق سعودی شاہی خاندان نے باقاعدگی سے اپنے برطانوی ہم منصبوں کو زیورات دیے ہیں۔ شاہی زیورات کے ماہر لورین کیہنا کا کہنا ہے کہ شہزادی لیڈی ڈیانا نے 1981 میں شادی کے موقع پر ولی عہد شہزادہ فہد سے ہیرے اور نیلم کے زیورات کا ایک سیٹ وصول کیا تھا جب کہ ڈچس آف کارن وال نے مئی 2006 میں سعودی عرب کے سرکاری دورے کے دوران زیورات کے تین سیٹ حاصل کیے تھے۔


متعلقہ خبریں