چین میں ایک ارب سے زائد افراد کی کورونا ویکسینیشن مکمل

کورونا وائرس سے بچاؤ: آج سے بوسٹر ویکسین لگانے کا فیصلہ

چین میں اب تک ایک ارب سے زیادہ افراد کو کرونا وائرس کی ویکسین کے دونوں ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔یہ تعداد اس کی کل آبادی کا 71 فی صد ہے۔

چین کے قومی صحت کمیشن کے ترجمان نے  ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ 15 ستمبر تک ملک بھر میں ویکسین کی  کل دو ارب 16 کروڑ خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

چین نے یہ سنگ میل پہلی ویکسین سائنو فارم کے استعمال کی منظوری کے بعد تقریباً 10 ماہ میں حاصل کیا ۔ چین  نے تاریخ کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا۔ اور اس معاملے میں امریکہ اور  یورہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

چین میں  12 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کی کورونا ویکسیننیشن کی جارہی ہے۔ ویکسینیشن مہم کی کامیابی کے باوجود حالیہ ہفتوں میں وہاں کورونا کی قسم ڈیلٹا کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ چین میں 6 مزید مقامی کمپنیوں اور اداروں کی جانب سے کووڈ ویکسینز کو تیار کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں 50 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل

چین کے دارالحکومت بیجنگ کے 97 فیصد سے زیادہ شہریوں کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے جبکہ شنگھائی میں یہ شرح 80 فیصد ہے۔

دنیا بھر میں اب تک کووڈ ویکسینیز کی 5 ارب 18 کروڑ خوراکیں استعمال کی جاچکی ہیں، جن میں سے ایک تہائی سے زیادہ چین کے شہریوں کے لیے استعمال ہوئی ہیں۔

امریکا اور جاپان کی محض 50 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہوئی ہے جبکہ برطانیہ اور جرمنی میں یہ شرح 60 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔

چین کی جانب سے وائرس کے خطرے سے دوچار افراد بشمول 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے کووڈ بوسٹر ڈوز دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

 یاد رہے کہ چین اپنے شہریوں کو اپنی ساختہ سائنوفارم اور سائنوویک ویکسینیں لگارہا ہے۔چین ہی میں 2019ء کے آخر میں سب سے پہلے کرونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص ہوئی تھی

 اس کے شہر ووہان سے دنیا بھرمیں اس مہلک وائرس کی وبا پھیلی تھی۔چین اب تک اس مہلک وبا پر قریب قریب قابو پاچکا ہے جبکہ دوسرے ممالک اس سے نبردآزما ہیں۔


متعلقہ خبریں