بولی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کے معاملے پر گزشتہ روز بھارتی ٹوئٹرصارفین آمنے سامنے آگئے۔
ٹوئٹر پر 16 ستمبر کی صبح سے دوپہر تک بھارت میں بائیکاٹ شاہ رخ خان ہیش ٹیگ کا ٹرینڈ ٹاپ پر رہا تو سہ پہر کے بعد وی لو شاہ رخ خان ہیش ٹیگ سب سے اوپر آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سب سے پہلے ریاست ہریانہ کے بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما ارن یادیو نے شاہ رخ خان کے بائیکاٹ کے حوالے سے ٹوئیٹ کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی رہنما کے کے ٹوئٹر کا جائزہ لیا جائے تو انہوں نے خود شاہ رخ خان کے بائیکاٹ کی ٹوئٹ نہیں کی بلکہ انہوں نے ایک صحافی کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا۔
سریش چاوہانکے نامی مقامی صحافی کی جانب سے ہندی میں کی گئی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ شاہ رخ خان کے کرائے کے سوشل میڈیا ٹرولز نے انہیں نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں بائیکاٹ شاہ رخ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا تھا۔
शाहरुख खान द्वारा मेरे विरुद्ध भौंकने के लिए लगाए गए भाड़े के टट्टू की Srkians गैंग के किसी की भी प्रोफाइल में अपने #Abbajaan का नाम नहीं लिखा है। मियाँ @iamsrk हमारे समर्थकों के प्रोफ़ाइल देखो। यही फ़र्क़ है तथाकथित फ़ैंस और देशभक्तों में। #भाषा_जिहाद #BoycottShahRukhKhan
— Suresh Chavhanke “Sudarshan News” (@SureshChavhanke) September 16, 2021
مذکورہ صحافی کی ٹوئٹ ارن یادیو کی جانب سے ری ٹوئٹ کرنے کے بعد کئی لوگوں نے سمجھا کہ شاہ رخ خان کے ’بائیکاٹ‘ کا مطالبہ بی جے پی رہنما کر رہے ہیں اور انہوں نے بھی صحافی کی ٹوئٹ کر شیئر کرنا شروع کیا۔
یوں شاہ رخ خان کے ’بائیکاٹ‘ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا اور کئی لوگوں نے اداکار کی پرانی ویڈیوز شیئر کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ وہ کماتے بھارت میں ہیں مگر تعریفیں پاکستان کی کرتے ہیں۔
اسی طرح پرانی ویڈیوز کو شیئر کرکے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ شاہ رخ خان کے ہندو مذہب کا احترام نہیں کرتے بلکہ وہ ’پکے مسلمان‘ ہیں۔
’بائیکاٹ شاہ رخ خان‘ کے ٹرینڈ میں ان کی وزیراعظم عمران کے ساتھ کھینچی گئی پرانی تصویر بھی شیئر کی گئی جب کہ اداکار کی جانب سے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی تعریف کی ویڈیو بھی شیئر کی گئیں۔
تاہم جلد ہی شاہ رخ خان کے حمایتی بھی سامنے آگئے اور سہ پہر کے بعد بھارت میں ٹوئٹر پر شاہ رخ خان کی حمایت میں ٹرینڈز بھی ٹاپ پر آگئے۔