افغانستان کوتنہا چھوڑا گیا تومختلف بحران ایک ساتھ جنم لیں گے،وزیر اعظم



 وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کوتنہا چھوڑا گیا تومختلف بحران ایک ساتھ جنم لیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے دوشنبے میں  شنگھائی تعاون تنظیم کےسربراہی اجلاس  سے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان کی حقیقت  دنیا کو تسلیم کرنا ہوگی۔ افغانستان کو اپنے حال پر چھوڑا  نہیں جاسکتا۔ عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا  کہ افغانستان میں موجودہ صورتحال میں عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔افغانستان کے پناہ گزین کو تحفظ چاہیے جس کےلیے دنیا بھر کو  آگے آنا ہوگا۔افغانستان کو انسانی بحران ،خوراک ،بنیادی اشیا اور دیگر چیلنجز کا سامناہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہالینڈ کی وزیر خارجہ سگریڈ کاگ افغانستان سے انخلا کی صورتحال پر مستعفی

ہم نے افغانستان کے حوالے سے ہمیشہ یکساں موقف رکھا۔ پاکستا ن پر امن افغانستان  کا خواہاں ہے۔ ہم افغانستان  کی خودمختاری  کا احترام کرتے ہیں۔ پاکستان سمجھتا ہے افغان عوام  اپنے فیصلے خود کریں۔

ان  کا  مزید کہنا تھا  کہ پاکستان نے دہشت گرد ی کے خلاف جنگ میں80ہزارسےزائد جانیں قربان کیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ ہماری معیشت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ  میں  نقصان پہنچا۔

وزیر اعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے فورم پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر  یواین قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔آزاد  خود مختار فلسطین  کی حمایت کرتے ہیں ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم  اجلاس کی میزبانی پرتاجکستان صدر کے مشکورہیں۔ تجارت، سرمایہ کاری، اور روابط کے فروغ کیلئے  تنظیم اہم پلیٹ فارم ہے۔

ہمیں خطے میں عالمی چیلنجز کا سامناہے اور ہم نے ملکر ان مسائل سے نمٹنا  ہے۔ کورونا کی وجہ سے  دنیا کو  معیشت سمیت مختلف   مسائل کاسامنا کرناپڑا۔ہم سینٹرل ایشیا کے ممالک کے روابط کےلیے تعاون کو فروغ دیناچاہتےہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان  اور تاجکستان  میں تجارت  سے فائدہ ہوگا، وزیر اعظم

انہوں نے کہا ہے کہ خطےپرعالمی حدت ،ماحولیاتی تبدیلی کےمنفی  اثرات مرتب ہوئے۔ ہم نے  بہتر ماحول کے فروغ کے لیے شجرکاری مہم  شروع کی۔ ہم نے ملک کے ہر اس حصے میں پودے لگائے جہاں سبزہ نہیں تھا۔ شجرکاری مہم کو دنیا کے مختلف ممالک میں سراہاگیا۔


متعلقہ خبریں