برطانیہ نے پانچ ماہ بعد پاکستان کو سفری ریڈ لسٹ سے نکال دیا۔
پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسٹن ٹرنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا ہے۔
Pleased to confirm ?? is off the red list. I know how difficult the last 5 months were for so many who rely on close links between ?? & ??. Grateful to @fslsltn @Asad_Umar & superb @nhsrcofficial @OfficialNcoc @NIH_Pakistan @drsafdar64 team for their close collaboration.
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) September 17, 2021
انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ پاکستان سے برطانیہ سفر کرنے والوں کے لیے بہت مشکل رہے ہیں۔
اس ضمن میں برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ 4 اکتوبر کےبعد برطانیہ جانے والوں کو کورونا ٹیسٹ کی بھی ضرورت نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ مل کر کام کرتے رہیں گے، دونوں ممالک کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ سے ہی عوام کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ برطانوی ریڈ لسٹ سے پاکستان کا نام نکلنا اچھی خبر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کی مایوس کن خبر کے بعد یہ دن کی اچھی خبر ہے۔
Ambassador your efforts are commendable….. good news after depressing day for cricket https://t.co/OfvfQqmSpF
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 17, 2021
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکالنے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکال لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکالنے میں پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر اوراراکین برطانوی پارلیمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
Good to know finally the right decision taken to take Pakistan off red list. UK high commission in Pak has been supportive throughout. Support for conveying facts about the covid situation in Pakistan by UK parliamentarians is also highly appreciated https://t.co/LrIKX5ycRP
— Asad Umar (@Asad_Umar) September 17, 2021